چنبیلی کے چند پتوں کے ذریعے دانتوں کا کیڑا ہمیشہ کیلئے ختم ، درد بھی یوں غائب ہوگا کہ جیسے کبھی ہوا ہی نہ ہو، 5روپے میں زبردست نسخہ

ماہرین کا کہنا ہے کہ صحت منددانتوں کا خیال رکھ کے آپ دانتوں کی صحت اور ان کی عمر میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ ماہرین دندان تجویز کرتے ہیں کہ دن میں 2 بار دانتوں پر برش کرنے (عموماً صبح سو کر اٹھنے کے بعد اور رات سونے سے قبل)، ماؤتھ واش استعمال کرنے اور فلاس کرنے سے دانت اور مسوڑھے صاف اور صحت مند رہتے ہیں۔ ان کے مطابق دانتوں کی صحت کے لیے مسواک بھی بہت مفید ہے۔ علاوہ ازیں سال میں ایک مرتبہ ڈینٹسٹ سے اپنے دانتوں اور منہ کا معائنہ ضرور کروانا چاہیئے۔ دانتوں کو صحت مند رکھنے کے لیے آسان تجویز، آسٹریلوی طبی ماہرین کے مطابق چقندر کے باقاعدہ استعمال سے دانتوں کے امراض کو کم کیا جا سکتا ہے۔ چقندر کا استعمال خون میں اضافے کے ساتھ ساتھ دانتوں کی حفاظت بھی کرتا ہے۔

ان کے مطابق چقندر میں موجود غیر نامیاتی نائٹریٹ جسم میں داخل ہو کر نائٹرک آکسائیڈ میں تبدیل ہو جاتا ہے اور دانتوں کی حفاظت کرتا ہے۔ علاوہ ازیں مندرجہ ذیل غذاؤں کا استعمال کر کے دانتوں کو موتیوں کی طرح چمکدار بنایا جاسکتا ہے۔اسٹرابیری۔دانتوں کو جگمگانے کے لیے سب سے آزمودہ شے اسٹرابیری ہے۔ اس میں شامل اینٹی آکسیڈنٹس دانتوں کی صحت کے لیے فائدہ مند ہیں اور ان کا باقاعدہ استعمال دانتوں کو جگمگا دیتا ہے۔ کھانے کے علاوہ اسٹرابیری کو کچل کر دانتوں پر لگایا بھی جاسکتا ہے مگر یاد رہے اسے براہ راست لگانا دانتوں کی حفاظتی تہہ کو نقصان پہنچا سکتا ہے لہٰذا اسے احتیاط سے استعمال کیا جائے۔ بیکنگ سوڈا

دانتوں کی صفائی کا سب سے آسان طریقہ بیکنگ سوڈا کا استعمال بھی ہے۔ بیکنگ سوڈا کو ٹوتھ پیسٹ کی طرح ٹوتھ برش کی مدد سے دانتوں پر لگالیں واضح فرق محسوس ہوگا۔ لیموں اور نمک۔۔دانتوں کی صفائی کے لیے لیموں اور نمک کا آمیزہ بھی بہترین ہے۔ لیموں کا رس نکال کر اس میں اتنا نمک ملائیں کہ پیسٹ بن جائے۔ اب ٹوتھ برش کی مدد سے اس آمیزے سے دانتوں کی صفائی کریں۔ یہ طریقہ ہفتے میں کم از کم 2 بار استعمال کریں۔ مستقل استعمال سے آپ کے دانت نہایت چمکدار اور سفید ہوجائیں گے۔ ناریل کا تیل۔۔ناریل کے تیل میں دانتوں کو صاف اور بیکٹریا سے محفوظ رکھنے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے۔ ناریل کے تیل سے برش کرنے کے علاوہ اسے 5 منٹ تک منہ میں بھر کر بھی رکھا جاسکتا ہے۔ سرکہ۔۔سرکہ اپنی تیزابی خصوصیت کے باعث دانتوں پر جمی میل کی تہہ کو توڑ ڈالتا ہے اور داغوں کو ہلکا کردیتا ہے۔ تاہم یہ دانتوں کی حفاظتی تہہ کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے لہٰذا اس کا استعمال مہینے میں صرف ایک بار کیا جائے۔ اسے استعمال کرنے کے بعد عام ٹوتھ پیسٹ سے برش کرلینا بھی دانتوں کی حفاظت کر سکتا ہے۔ وائٹننگ ٹوتھ پیسٹ۔۔شاید آپ کو علم نہ ہو مگر مارکیٹ میں وائٹننگ ٹوتھ پیسٹ بھی دستیاب ہیں۔ یہ ٹوتھ پیسٹ دانتوں کے داغ دھبوں کو مٹانے میں نہایت مؤثر ثابت ہوتے ہیں۔ دانتوں سے کیڑا ختم کرنے کے لئے چنبیلی کے پتے پانی میں ڈال کر اُبال لیںاس میں تھوڑا سا نمک ڈال کر غرارے کریں

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.