حاملہ بیوی اور بچے کی صحت

آمیزنگ سٹوریز ! رطانوی ماہرین کے مطابق حمل کے دوران سگریٹ پینے والی عورتوں کے بچوں میں جسمانی نقائص کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ماہرین کے مطابق سگریٹ نوش حاملہ عورتوں کے لیے یہ خطرہ پچیس فیصد زیادہ ہوتا ہے کہ ان کے بچے کے بازو یا ٹانگ میں نقص ہو یا وہ کٹے ہوئے ہونٹ کے ساتھ پیدا ہو۔لندن کی یونیورسٹی کالج کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے ہونے والی تحقیقات میں یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ سگریٹ نوشی سے عورتوں میں حمل گرنے یا کمزور بچے کی پیدائش کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے اور اب اس تازہ تحقیق سے عورتوں میں سگریٹ نوشی ترک کرنے کی حوصلہ افزائی کرنے کی ایک اور اچھی وجہ ملی ہے۔

انگلینڈ اور ویلز میں سترہ فیصد عورتیں حمل کے دوران سگریٹ پیتی ہیں جبکہ بیس سال سے کم عمر عورتوں میں یہ شرح پینتالیس فیصد ہے۔اگرچہ زیادہ تر عورتوں کے بچے پیدائش کے وقت صحت مند ہوتے ہیں لیکن طبی ماہرین کے مطابق سگریٹ نوشی سے ماں کے پیٹ میں موجود بچے کو کافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔برطانیہ میں ہونے والی طبی تحقیقات سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ انگلینڈ اور ویلز میں کئی سو بچے جسمانی کمزوریوں اور نقائص کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں جس کا تعلق ان کی ماؤں کی سگریٹ نوشی سے ہوتا ہے۔ایک اندازے کے مطابق ایسے بچوں کی تعداد تین ہزار سات سو سالانہ ہے۔

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.