احد پہاڑ کے برابر نیکیاں دینے والے کلمات،رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

اللہ تعالیٰ نے نیکی کرنے والوں اور عمل صالح کرنے والوں میں اپنے خزانے لٹائے ہیں۔ یہ خزانے رحمت و بخشش کے ہیں۔ زیر نظر مضمون میں چند اعمال صالحہ اور ان کے انعام و اکرام پر روشنی ڈالی گئی ہے۔سوال: کیا تم گناہوں سے اس طرح پاک ہونا چاہتے ہو جس طرح نومولود بچہ ہوتا ہے؟جواب: رسول اﷲ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: ’’جو بیت اللہ کا حج کرنے آتا ہے اور کوئی گناہ نہیں کرتا، کسی کو گالی نہیں دیتا تووہ اس طرح لوٹتا ہے

جس طرح اس کو آج ہی اُس کی ماں نے جنا ہو‘‘۔ (یعنی گناہوں سے بالکل پاک)۔سوال: کیا تم اپنے گذشتہ گناہوں سے جان چھڑانا چاہتے ہو؟جواب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: ’’جو شخص میرے وضو کی مانند وضو کرے، پھر دو رکعات نماز پڑھے اور ان رکعات کے دوران دل سے کوئی بات نہ کرے (یعنی خیالات میں نہ رہے) تو اس کے تمام گذشتہ گناہوں کو معاف کر دیا جاتا ہے‘‘۔ (واضح رہے کہ یہ صغیرہ گناہوں کی بات ہو رہی ہے)۔سوال: کیا تم لوگوں کی تعداد کے برابر نیکیاں چاہتے ہو؟جواب: رسولِ اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’ جو شخص تمام مومن مردوں، عورتوں کے لئے استغفار کرتا ہے تو اس کو ہر مومن اور مومنہ کے بدلے ایک نیکی دی جاتی ہے

‘‘۔سوال: کیا تم پہاڑ کے برابر نیکیاں چاہتے ہو؟جواب: رسول عربی صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: جو شخص حالت ایمان اور اجر و ثواب کی نیت سے مسلمان کے جنازے میں شرکت کرتا ہے، نمازِ جنازہ کے ساتھ ساتھ دفنانے تک ساتھ جاتا ہے تو اس کو دو قیراط اجر و ثواب ملتا ہے۔ ایک قیراط اُحد پہاڑ کے برابر ہے۔ اور جو شخص صرف نمازِ جنازہ پڑھ کر واپس آجائے تو وہ ایک قیراط اجر و ثواب کا حقدار ہوتا ہے۔ (مسلم)۔سوال: کیا تم ایک نیکی چاہتے ہو؟ جواب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: ’’جو شخص نیک کام کرنے کا صرف ارادہ کر لے اور ابھی عمل نہ بھی کیا ہو تو اسے ایک نیکی کا اجر و ثواب ملتا ہے‘‘(یعنی نیت کرنے پر اجر ملتا ہے)۔سوال: کیا تم سو نیکیاں حاصل کرنا چاہتے ہو؟جواب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: ’’جو شخص گرگٹ کو پہلی ضرب میں مارے اسے سو نیکیاں ملتی ہیں۔(چھپکلی بھی شامل ہے)۔سوال: کیا تم سات سو نیکیوں کا حصول چاہتے ہو؟جواب: اللہ تعالیٰ کا اِرشاد ہے: ’’جو لوگ اللہ تعالیٰ کی راہ میں اپنا مال خرچ کرتے ہیں اُن کی مثال ایک دانے کی ہے، جو سات بالیاں اُگاتا ہے، ہر بالی سے ایک سو دانے مزید پیدا ہوتے ہیں‘‘۔ یعنی ایک نیکی کرنے

سے بھی سات سو کے قریب نیکیاں ملتی ہیں۔سوال: کیا تم بے حساب اجر و ثواب چاہتے ہو؟جواب: فرمانِ الٰہی ہے : ’’بے شک صبر کرنے والوں کو بغیر حساب بدلہ دیا جائے گا‘‘۔سوال: کیا تم چاہتے ہو کہ اللہ تعالیٰ پرتمہارے لئے بلا حساب لا محدود اجر دینا لازم ہو؟جواب: فرمانِ نبی رحمت صلی اللہ علیہ و سلم ہے: ’’جو شخص معاف کرے اور صلح کرے (خیر خواہی چاہے) اور اس کا اجر اللہ تعالیٰ پر ہے‘‘۔ (اللہ تعالیٰ جو چاہے گا دے گا بے شمار … ان گنت …)۔سوال: کیا تم آخرت میں نجات چاہتے ہو؟جواب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: ’’جو شخص کسی تنگ دست کو مہلت دے یا اس کی تنگی کو دور کر دے تو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اسے اپنے سائے تلے رکھے گا۔ قیامت کے دن اس کے علاوہ کوئی دوسرا سایہ نہیں ہو گا‘‘۔سوال: کیا تم اپنے عیبوں کی پردہ پوشی چاہتے ہو؟جواب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: ’’جو شخص دنیا میں اپنے مسلمان بھائی کے عیبوں پر پردہ ڈالتا ہے

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.