سورت مزمل کا بہت طاقتور عمل انشاءاللہ 100 فیصد بیٹا ہی پیدا ہوگا

آج میں آپ کی خدمت میں بانچ پن کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کا بہت ہی آسان عمل لے کر حاضر ہوا ہوں میرا آج کا وظیفہ سورۃ المزمل کا ہے اس وظیفے کو بتانے سے پہلے آپ سے گزارش کروں گا کہ میری باتوں کو اطمینان سے سنیں اور ان باتوں پر عمل بھی کیجئے تا کہ ان باتوں سے متعلق آپ کو تمام باتیں سمجھ میں آسکیں۔ اس وظیفے کو آ پ نے عروج ماہ میں شروع کر نا ہے یعنی جب اسلامی مہینہ کا چاند طلوع ہو تو چاند کی یکم تاریخ سے لے کر باراں تاریخ تک کسی بھی وقت کسی بھی دن اس وظیفے کو کیا جا سکتا ہے۔

انشاء اللہ اس وظیفے کی بر کت سے بانچ پن یا اولاد نہ ہونے کے جتنے بھی مسائل ہوں گے حل ہو جائیں گے سورۃ مزمل کو ایک سو ایک دفعہ پڑھنا ہے اس کے اول و آخر میں درود شریف ایک بار پڑھنا ہے اس وظیفے کو پڑھ کر مٹھائی پر دم کر دیں اور عورت کو کھلائیں انشاء اللہ جلد حمل قرار پائے گا اس عمل کو اس وقت کرنا ہے جب عورت حیض سے پاک ہو جائے یعنی جب عورت کی ایام کے دن گزر جائیں پاک صاف ہو کر عشاء کی نماز کے بعد اس وظیفے کو پڑھنا شروع کر ے دورانِ وظیفہ کسی سے بھی بات نہ کر ے ۔ مکمل یکسوئی سے اس وظیفے کو پڑھے اور مٹھائی پر دم کر کے کھا ئے اس کے بعد اپنے شوہر سے قربت کر ے اللہ نے چا ہا تو اسی شب حمل قرار پائے گا بہت ہی پاورفل وظیفہ ہے۔

اس وظیفے کو کرنے والا اللہ تعالیٰ کی رحمت اور کرم سے کبھی بھی محروم نہیں رہتا اس وظیفے کو اجازت حاصل کرنے کےبعد شروع کر یں۔ جیسا کہ ہر عورت کی یہی خواہش ہوتی ہے کہ اس کو اولاد جیسی نرینہ نعمت سے نوازا جائے اور اللہ پاک بھی بہت ہی زیادہ کریم ذات ہے وہ چاہتا ہے کہ اس کی جو بندی ہے اس کو یہ خوشی دوں اس کو ہر حالت میں یہ خوشی دوں مگر یہاں میں ایک بات کہنا چاہتا ہوں کہ اللہ کے ہر کام میں کوئی نہ کوئی مصلحت ضرور ہوتی ہے اگر اللہ پاک دیر فر ما رہے ہوتے ہیں تو اس میں اللہ پاک کی کوئی نہ کوئی مصلحت ضرور ہوتی ہے۔

اور اگر وہ جلدی دے دیتا ہے تو اس میں اللہ پاک کی کوئی نہ کوئی مصلحت ضرور ہو تی ہے غرض ہمیں ہر صورت میں اپنے اللہ سے راضی رہنا چاہیے ۔ یہ وظیفہ بہت ہی زیادہ پاورفل ہے اس وظیفے کو کرنے سے انشاء اللہ اللہ پاک جو ہیں آپ کو اولاد جیسی حسین نعمت سے نواز دیں گے اور آپ کی جو یہ بانچ پن کی محرومیت ہے یہ انشاء اللہ دور ہو جائے گی

Sharing is caring!

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.