حضرت علی ؓ نے فر ما یا جب ہر دروازہ بند ہو جائے یہ پانچ منٹ کا عمل کر لیں پھر دیکھیں

ایک ایسا وظیفہ آپ لوگوں سے شئیر کر رہی ہوں ایسا طریقہ آپ سے انشاء اللہ وظیفہ شیئر کر رہی ہوں کہ حضرت علی ؓ سے منقول ہے حضرت علی ؓ جو عمل کیا کر تے تھے جب آپ کے لیے تمام دروازے بند ہو جائیں جب آپ کو لگے کہ کوئی بھی طریقہ جو ہے وہ صحیح نہیں ہو رہا ہے تو انشاء اللہ تعالیٰ تب آپ یہ عمل کر یں اللہ کے حکم آپ کو اس کا ضرور فائدہ حاصل ہو گا اور اس کے علاوہ اس میں ایک ایسا واقعہ آپ سے ذکر کروں گی کہ جسے سننے کے بعد آپ کو انشاء اللہ اور بھی زیادہ یقین ہو جائے گا۔ کہ یہ جو وظیفہ حضرت علی ؓ نے بتا یا ہے۔

انشاء اللہ یہ بہت ہی کارآمد ثابت ہو گا اس وظیفے کے بارے میں بات کرنے سے پہلے میں یہاں پر ایک بات کہنا ضروری سمجھتی ہوں کہ اس وظیفے کے متعلق تمام باتوں کو بہت ہی زیادہ غور سے سنیے گا تا کہ اس وظیفے کو بہت ہی آسانی سے آپ لوگ سمجھ سکیں اور اس وظیفے سے بہت ہی زیادہ فائدہ اٹھا سکیں۔ جیسا کہ میں نے ذکر کیا ہے کہ آج انشاء اللہ ایسا وظیفہ بتانے جا رہی ہوں۔ کہ آپ کی ہر حاجت ہر دعا پوری ہو جائے گی ایک ایسا عمل ذکر کروں گی کہ جب ہر دروازہ بند ہو جائے کوئی بھی عمل کارآمد ثابت نہ ہو تب آپ یہ عمل کر یں اللہ کے حکم سے آپ کی حاجت ضرور پوری ہوگی حضرت علی ؓ کا بتا یا ہوا عمل ہے۔

کہ وہ راتوں کو تنہائی میں ایسے بے قرار ہو کر روتے تھے جیسے کسی چھوٹے بچے کو زہر یلے سانپ یا بچھو نے کاٹ لیا ہو یہی وہ عمل ہے جس کو آپ نے کر نا ہے جب بھی کوئی حاجت ہے کوئی بھی آپ کو مسئلہ ہے تو آپ نے دو نفل نمازِ تہجد کے ادا کرنے ہیں اور اس کے بعد اللہ تعالیٰ سے رو رو کر اپنی حاجت کو اللہ سے طلب کر نا ہے کیونکہ حضرت علی ؓ کی حالت ایسی ہوتی تھی کہ راتوں کو تنہائی میں ایسے بے قرار ہو کر روتے تھے جیسے کسی بچے کو زہر یلے سانپ نے کاٹ لیا ہو۔ اگر آپ کو کوئی حاجت بھی ہے کوئی ضرورت بھی ہے۔

تو وہ عمل کو جو آپ کر یں گے یعنی تہجد پڑھیں وہ خالص اللہ کو راضی کرنے کی نیت سے پڑھیں گے ایسا نہیں ہے کہ اس حاجت کو دل میں رکھ کر پڑھیں گے بس اللہ کی محبت کو دل میں رکھ کر نماز تہجد کو پڑھیں گے انشاء اللہ کیونکہ بزرگوں نے کہا ہے کہ یہ امت جب راتوں کو روتی تھی تو اللہ تعالیٰ ان کو دن میں ہنستے ہوئے رکھتے تھے اور جب امت نے راتو ں کو رونا چھوڑ دیا تو ا ب وہ دن میں روتے ہیں۔

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.