3 ایسی غذائیں جو مرد اور عورت کو سو سال تک جوان رکھیں

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

عمر ابن میمون فرماتے تھے کہ جو عورت حالت میں نفاس میں ہو بچہ جننے کے قریب یا بعد میں اس کے لئے سب سے اچھی غذا تازہ کھجور ہے اس سے اچھی غذا گر ہوتی تو اللہ وہ بی بی مریم کو دے دیتا اس سے انہوں نے استدلال پکڑا ہے کہ عورت کے لئے کھجور جو ہے یہ سب سے افضل ہے اور ویسے بھی خدا کی شان ہے کہ اللہ نے کھجور کے اندر بڑے بڑے وائٹامنز رکھے ہیں جو ہر کسی کو مفید ہیں لیکن عورت کے لئے بہت زیادہ مفید ہیں ۔حضرت علی ؓ فرماتے تھے کہ کھجور کا درخت تمہاری خالہ ہے اس کا خیال کیا کرو اس کا احترام کیا کر و چونکہ اللہ نے اس کو بھی مٹی سے پیدا کیا۔

اس کے علاوہ اور کوئی درخت نہیں کہ جس کے اندر پیوند کیا جائے اور نر کا پھول ڈالا جائے صرف یہ کھجور ہے باقی دنیا کا کوئی ایسادرخت نہیں ہے جیسے عورت مادہ ہے اس کے لئے بیج ضروری ہے کھجور کے لئے اللہ تبارک وتعالیٰ کی شان ہے کہ نر کا پھول ضروری ہے اگر وہ نہ ڈالا جائے تو اس کو بھی باقاعدہ پھل نہیں لگتاویسے بھی علماء نے بڑی تحقیق کی ہے انہوں نے کہا کہ کھجور جو ہے انسان سے مشابہہ ہے کیا معنی انسان کا ہاتھ کٹ جائے زندہ رہ سکتا ہے ٹانگ کٹ جائے زندہ رہ سکتا ہے لیکن گردن کٹ جائے پھر زندہ نہیں رہ سکتا کھجور کی بھی ادھر ادھر شاخیں کاٹ دو کھڑی رہے گی۔

لیکن اوپر سے اگر کاٹ دو تو وہ مرجائے گی ۔دوسرا ہر جانور جھک کے پانی پیتا ہے صرف انسان ہے جو اوپر سے پانی پیتا ہے اسی طرح کھجور ہے ہر درخت زمین سے پانی لیتا ہے کھجور آسمان کے پانی سے زندہ رہتی ہے اسی لئے انہوں نے کہا کہ اس کو انسان سے بڑی مشابہت ہے اسی لئے انسان کے لئے سب سے بڑی اور اچھی سے اچھی غذا ہے اور خاص طور پر کھجور عجوہ ہے برنی ہے سرفانہ ہے یہ تو بڑی اللہ کی نعمتیں ہیں حتی کہ صحیح حدیث میں ہے کہ جو آدمی سات دانے صبح عجوہ کھجور کے کھائے اس پر اس دن زہر بھی اثر نہیں کرے گی

اور جادو بھی اثر نہیں کرے گا اور ابتدائی دور میں حضور پاک ﷺ کی غذا ہی صرف کھجور تھی۔ کھجور کھائی اور پانی پی لیا بس یہی غذا تھی یہی روٹی تھی۔ یہ تو اب ہم دس دس کھانے ہوں اور دو دو کلو آدمی کھاجائے تو اس وقت تو یہ عالم نہیں تھا اسی لئے وہ لوگ صحت مند تھے نہ ان کو الحمد للہ کبھی دل کا دورہ پڑا نہ ان کو کبھی کینسر ہوا یہ جو تم نے مرکبات بنا کے کھانے شروع کئے ہیں یہ ساری اسی کی مہربانیاں ہیں مرچیں ہیں اور مصالحیں اور پتہ نہیں کیا کیا بلائیں ہیں اس کا نتیجہ یہ ہے کہ آج انسان بیماریوں کا گھر بن چکا ہے ۔ایک حدیث میں یہ بھی ہے کہ حضورﷺ نے فرمایا کہ اپنی عورتوں کو تم تازہ کھجوریں کھلایا کرو ویسے بھی یعنی ایک دفعہ مجھے یاد ہے بہت پرانی بات ہے اس وقت میری والدہ بھی زندہ تھیں والد بھی حیات تھےتو ہم جس گھر میں رہتے تھے۔

اس گھر کے قریب میں کوئی رائل فیملی کے خاندان کے کچھ لوگ ساتھ والے مکان میں ٹھہرے ہوئے تھے تو ان کی شرافت ہے اور ان کی مہربانی ہے کہ وہ کبھی کبھی ہم فقیروں کے گھرمیں ان کی عورتیں آجاتی تھیں اور اعلی قسم کی کھجوریں لاتی تھیں رائل فیملی تھی اور پھر دنیا کی مشہور کھجوریں لے آتی ہمارے گھر والوں میں کوئی دو اٹھاتا اور کوئی تین اٹھاتا وہ کہتیں کیا کررہے ہو کھا ؤ ہم تو آدھا سے ایک کلو تک ان کو کھاجاتی ہیں اگر تم نہیں کھاتی تو پھر اپنے خاوند کے حقوق کیسے ادا کرتی ہو جب تم کھجور ہی نہیں کھاتیںتو تمہارے اند ر طاقت کہا سے آئے گی وہ زبر دستی آکر دو چار دانے کھلاتی تھیں۔ تو عرب آج بھی الحمد للہ کھجور کھاتے ہیں اور بڑے شوق سے کھاتے ہیں اسی لئے ان کو کسی اور دواؤں کی ضرورت نہیں ہے اونٹنی کا دودھ پیتے ہیں اور کھجور کھاتے ہیں اور شہد استعمال کرتے ہیں یہ تینوں چیزیں ان کو ہمیشہ سوسال کے بھی ہوجائیں بوڑھا نہیں ہونے دیتیں وہ ہمیشہ جوان رہتی ہیں ۔بہر حال تو حضور ﷺ نے بھی فرمایا کہ اپنی عورتوں کو کھجور کھلایا کرو اگر تازہ کھجور نہ ملے تو سوکھی کھلاؤ کیونکہ دنیا میں کوئی ایسا درخت نہیں شان والا جو کھجور سے زیادہ کہ جس کے نیچے اللہ نے بی بی مریم کو پناہ دی ۔شکریہ.

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.