…بواسیر کے خاتمہ کیلئے وظیفہ

بواسیر کے خاتمہ کیلئے وظیفہ ۔ : یہ ایک ایسا عارضہ ہے۔  جو بلالحاظِ مذہب و ملت، رنگ ونسل، عمر و جنس دنیا کے ہر خطے میں پایا جاتا ہے۔ اسے انگریزی میں پائلز، اردو، فارسی میں بواسیر، میڈیکل کی اصطلاح میں کہتے ہیں

مقعد میں پھیلے ہوئے شریانوں اور وریدوں کے نیٹ ورک کی مقامی سوزش ۔ ورم ، خراش سوجن, اور زخم کی حالت کو عرف عام میں بواسیر کہتے ہیں۔

مقعد کے اوپر والے حصے کے اندر خاص قسم کے بے حس خلیات کی ایک دبیز تہہ چڑہی ہوتی ہے ۔ جب کہ مقعد کا نچلے والا حصہ عام جلد پر مشتمل ہوتا ہے۔ اور اس میں درد محسوس کرنے والے خلیے ہوتے ہیں ۔

مقعد کی اندرونی جھلیوں یا مقعد میں خون کی ان نالیوں میں مسلسل دباﺅ، خراش اور رگڑ کے باعث سوزشی اور ورمی حالت پیدا ہو جاتی ہے۔ اور وریدیں گچھوںکی شکل میں پھول کر سطح پر ابھر آتی ہیں ۔ بعض اوقات یہ وریدی سوزش، ورم اور سوجن مقعد کے صرف اندرونی حصے میں ہوتی ہے ۔ کبھی صرف مقعد کے منہ کے قریب ۔  تو کبھی دونوں مقامات پر موجود ہوتی ہے۔بسا اوقات قضائے حاجت کے وقت فضلے کے دباﺅ اور رگڑ سے یہ متاثرہ وریدیں پھٹ جاتی ہیں تو ان میں سے خون بہنے لگتا ہے۔

بواسیر کی کیفیت کے لحاظ سے بھی دو اقسام بیان کی جاتی

بواسیر خونی اور بواسیر بادی۔

پہلی قسم میں خون آتا ہے۔ جبکہ ثانی الذکر میں خون نہیں آتا ۔ جبکہ باقی علامات ایک جیسی ہوتی ہے۔

مقعد میں خارش ، رطوبت اور درد کا ہونا ۔ اجابت کا شدید قبض سے آنا ۔ رفع حاجت کے دوران یا بعد میں خون کا رسنا ۔ پھولی ہوئی وریدوں کے گچھوںکا رفع حاجت کے وقت دباﺅ سے باہر نکل آنا۔ پروپلازڈ ہومر ہائڈ اور مقعد پر موہکوں کا نمایاں ہونا ۔اس مقامی تکلیف کے ساتھ بھوک کا نہ لگنا۔قوتِ ہاضمہ سست ہو جانے کے باعث تبخیر،تیزابیت اور گیس کی شکائت۔

غذا کے ہضم نہ ہونے اور پاخانہ کھل کر نہ آنے کی وجہ سےا پھارہ اور پیٹ کا پھو لا پھو لا رہنا۔منہ سے بدبو آنا۔چہرے کی رنگت زرد اور جسمانی کمزور ی ۔اعضاءمیں دکھن کا احساس ،جوڑوں اور کمر میں درد ،نیند میں کمی اور مزاج میں چڑچڑاپن نمایاں علامات ہیں۔عموما یہ مرض موروثی ہوتا ہے۔ قدیم طب میں قبض کو ”ام الامراض“ کا نام دیا گیا ہے۔

اس بات میں کتنی حقیقت ہے یہ ایک الگ موضوع ہے لیکن اس بات میں کوئی شک نہیں کہ طویل مدت تک قبض یا دائمی قبض بواسیر کی ایک اہم ترین وجہ ہے ، اجابت کا زور لگانے سے خارج ہونا، خواتین میں دوران حمل اکثر قبض کا عارضہ ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ حمل کے بوجھ سے مقعد کے پٹھوں میں کھچاؤ، موٹاپا، گرم اشیاءمصالحہ جات کا بکثرت استعمال ، ، غذا میں فائبر ( ریشہ ) کی کمی سے بھی اجابت کی سختی اور مشکل اخراج کے باعث مقعد میں دباؤ بڑھ کر وریدوں میں سوزش پیدا ہو جاتی ہے۔

بواسیر کے خاتمہ کیلئے وظیفہ  ایسے پڑھیں

وہ لوگ جو دن بھر بیٹھنے کا کام کرتے ہیں اور قبض کا شکار ہو جاتے ہیں وہ بھی عموماً بواسیر کے مرض میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔بواسیر کا بہتر علاج موجود ہے، آپ کسی ماہر طبیب سے رجوع کریں، احادیث میں بیماری سے بچنے اور بیماری کو دور کرنے کے لیے صدقہ کرنے کی بھی تاکید کی گئی ہے، ہرنماز کے بعد یہ دعا بھی پڑھتے رہیں۔ اللّٰہُمَّ إنِّيْ أسْأَلُکَ شِفَاءً مِنْ کُلِّ داءٍ۔

 

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.