والد کا مشورہ

ایایک نوجوان کی نئی نئی شادی ہوئی وہ اپنے والد کے پاس جاتا ہے کہ وہ اس کے اس نئے ازدواجی سفر کے لیے برکت کی دعا کرےجب وہ اپنے والد کے پاس جاتا ہے اس کا والد اُس سے ایک کاغذ اور قلم مانگتا ہےلڑکا کہتا ہے : کیوں ابا جان ؟ اس وقت تو میرے پاس قلم اور کاغذ نہیں باپ کہتا ہے : تو جاؤ ایک کاغذ ،قلم اور ربڑ خرید کر لاؤلڑکا شدید حیرانگی

کے ساتھ جاتا ہے اور مطلوبہ چیزیں لیکر آجاتا ہے اور اپنے باپ کے پاس بیٹھ جاتا ہےباپ : لکھوکیا لکھوں جو جی چاہے لکھونوجوان ایک جملہ لکھتا ہےباپ کہتا ہے : اسے مٹا د ونوجوان مٹا دیتا ہےباپ : لکھوبیٹا : خدارا آپ کیا چاہتے ہیں ؟باپ کہتا ہے : لکھونوجوان پھر لکھتا ہےباپ کہتا ہے : مٹا دولڑکا مٹا دیتا ہےباپ پھر کہتا ہے : لکھونوجوان کہتا ہے : اللہ کے لیے مجھے بتائیں یہ سب کچھ کیا ہےباپ کہتا ہے : لکھونوجوان لکھتا ہےباپ کہتا ہے مٹا دو ۔ لڑکا مٹا دیتا ہےپھر باپ اُ س کی طرف دیکھتا ہے اور اُسے تھپکی دیتے ہوئے کہتا ہے :بیٹا شادی کے بعد اریزر کی ضرورت ہوتی ہےاگر ازدواجی زندگی میں تمہارے پاس ربڑ نہیں ہو گا جس سے تم اپنی بیوی کی غلطیاں اور کوتاہیاں کو مٹا کر معاف کر سکواور اسی طرح اگر تمہاری بیوی کے پاس ایریزر نہ ہوا جس سے وہ تمہاری غلطیاں اور ناپسندیدہ باتیں مٹا سکےاگر یہ سب کچھ نہ ہوا توتم اپنی ازدواجی زندگی کا صفحہ چند دنوں میں کالا کر لو گے.مزید بہترین آرٹیکل پڑھنے کے لئے نیچے سکرول کریں۔

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.