آسان طریقے سے پیروں کی بدبو کیسے دور کی جائے؟

آمیزنگ سٹوریز ! بدبودار پیروں کے مرض کو طبی زبان میں بروموڈوسِس کہا جاتا ہے۔ یہ کیفیت خود اپنے لیے شرمندگی اور دوسروں کے لیے تکلیف کی وجہ بن سکتی ہے۔ مردہ خلیات، پسینہ اور دیگر محرکات پیروں میں بدبو پیدا کرتے ہیں لیکن اچھی خبر یہ ہے کہ چند آسان باتوں پر عمل کرکے پیروں کی بو سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔ اس کے لیے پہلے آسان اور گھریلو نسخے بیان کیے جا رہے ہیں۔1: پیروں سے مردہ خلیات کی صفائی بازار میں آتش فشانی پتھر یا جھاواں عام ملتا ہے۔ ایسے دانے دار پتھروں کو انگریزی میں پومائس کہا جاتا ہے۔ پاؤں کے تلووں اور ایڑیوں کو اس پتھر سے رگڑ کر صاف کیجئے تاکہ بدبو کی وجہ بننے والے مردہ خلیات سے چھٹکارا حاصل ہوسکے۔ خیال ہے کہ مردہ خلیات ہی پیروں میں بدبو کی بڑی وجہ ہوتے ہیں۔

2: اپسم نمک کا استعمال پیروں کو نمک بھرے پانی میں ڈبونے سے بھی ان کی بو دور کی جا سکتی ہے۔ اس کے لیے ایک خاص اپسم Epsome نمک استعمال کیا جاتا ہے۔ اسے بازار سے خرید کر ایک بڑے برتن میں نیم گرم پانی ڈالیے اور نصف کپ اپسم نمک ڈال کر اچھی طرح گھول لیجئے۔ اب 10 سے 20 منٹ تک پانی میں پاؤں ڈبوکر رکھئے اور بعد میں پیروں کو اچھی طرح صاف اور خشک کر لیجئے۔ اس سے افاقہ ہوگا۔3: سرکہ ملا پانینیم گرم پانی میں چند چمچہ سرکہ ڈال کر پیروں کو 15 سے 20 منٹ اس میں بھگوئیں۔ تاہم پیر میں کوئی زخم، کٹ یا چھالے کی صورت میں سرکے کا استعمال ہرگز نہ کیا جائے ورنہ جلن اور تکلیف ہو سکتی ہے۔ سرکے کے استعمال سے بھی پیروں کی بدبو دور ہوسکتی ہے۔

4: پیروں کی بودور کرنے والے اسپرے پیروں کی بدبو دور کرنے والے ایسے اسپرے بھی موجود ہیں جن کو پاؤں پر استعمال کر کے آپ ان کی بو دور کی جا سکتی ہے۔ لیکن بہتر ہو گا کہ اسپرے کا انتخاب ڈاکٹر کے مشورے سے ہی کیا جائے۔5 : اینٹی بیکٹیریا صابنکسی اچھے اینٹی بیکٹیریا صابن سے پیروں کو روزانہ رات کو دھونے سے بھی بہت افاقہ ہوتا ہے۔ اگر آپ انگوٹھوں اور انگلیوں کے درمیان صابن اچھی طرح رگڑتے ہیں تو اس سے بیکٹیریا ختم ہو سکتے ہیں۔6: جوتوں اور موزوں کا خیال رکھیںآپ ایسے موزے بھی خرید سکتے ہیں جو پسینہ جذب کرکے پیروں کی بو کم کرتے ہیں۔ لیکن بہتر یہ ہے کہ جلد ہی موزے تبدیل کرتے رہیں تاکہ بو پیدا کرنے والے جراثیم مزید پھلنے پھولنے نہ پائیں۔ جوتوں کو اندر سے صاف اور خشک رکھیں کیونکہ نمی والے جوتوں میں بدبو جمع ہوتی رہتی ہے۔

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.