’’مردہ دل کا علاج کیسے کریں‘‘ اللہ تعالیٰ نے سورۃ الشعراء میں فرمایا

آمیزنگ سٹوریز ! ھر اس کے بعد تمہارے دل سخت ہو گئے۔ گویا وہ پتھر ہیں یا ان سے بھی زیادہ سخت۔ اور پتھر تو بعضے ایسے ہوتے ہیں کہ ان میں سے چشمے پھوٹ نکلتے ہیں، اور بعضے ایسے ہوتے ہیں کہ پھٹ جاتے ہیں، اور ان میں سے پانی نکلنے لگتا ہے،اور بعضے ایسے ہوتے ہیں کہ خدا کے خوف سے گر پڑتے ہیں، اور خدا تمہارے عملوں سے بے خبر نہیں۔ ” سورۃ البقرہ۔ سورۃ: ۲، آیت: ۷۴ ج دلوں میں سختی آگئی ہے، نرمی ختم ہوگئی ہے، لوگ پتھر دل ہوگئے ہیں، ان میں خدا ترسی ختم سی ہوگئی آج غصے کا اظہار حد سے تجاوز کرکے کرنے لگے ہیں۔ لیکن کچھ دل والے ایسے بھی ہیں جن کی آنکھیں کسی کو تکلیف میں دیکھ کر بھر آتی ہیں۔ جن کے دل لوگوں کی مدد کے لیے بےچین ہوجاتے ہیں، وہ اپنی ضرورتوں کو دوسروں کی ضرورتوں پر قربان کر دیتے ہیں۔

بہرحال اللہ تعالٰی نے آیت میں انسان کے دل کی مختلف حالتوں کا بیان کیا ہے۔ اہلِ علم نے قرآن کریم کی آیات طیبہ کی روشنی میں دل کی تین اقسام بیان کی ہیں:۱) قلبِ سلیم: وہ دل جو اطاعت شعار اور پاک دل ہو، اللہ تعالیٰ نے سورۃ الشعراء میں فرمایا: “جس دن نہ مال ہی کچھ فائدہ دے سکا گا اور نہ بیٹے۔ ہاں جو شخص خدا کے پاس پاک دل لے کر آیا (وہ بچ جائے گا)۔”سورۃ الشّعراء۔ سورۃ: ۲۶، آیت: ۸۸ – ۸۹ بہرحال قلب سلیم وہ پاک اور صحیح دل ہے جو کسی بھی پہلو سے غیر اللہ کی شرکت سے پاک ہواس کی عبادت و بندگی اللہ کے لئے خالص ہو اور اس کا عمل بھی اللہ ہی کے لئے خالص ہو چنانچہ وہ اگر کسی سے محبت کرے تو اللہ کے لئے کرے ۔۲) مردہ دل: یہ قلب سلیم کے برعکس ہوتا ہے اور یہ وہ دل ہے جو نہ اپنے رب کو پہچانتا ہے اور نہ اس کے حکم کو جانتا ہے بلکہ اپنی خواہشات و لذات کے پیچھے پڑا ہوتا ہے۔

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.