نہار منہ چائے پینے سے موت بھی واقع ہو سکتی ہے؟

ایرانی چائے حیدرآباد ی تہذیب کا ایک حصہ ہے اور مہمان نوازی کا ایک لازی جز تصور کیا جاتاہے اور کچھ لوگ تو چائے کے اتنی عادی ہوتے ہیں کہ انہیں دن بھرکھانے کے لئے کچھ نہ دیں وہ برا نہیں مانیں گے لیکن اگر انہیں وقفہ وقفہ سے اگر چائے نہ دی جائے تو وہ ضرور برا مان جاتےہیں ۔چائے کے چہاں کچھ فائدے ہیں تووہیں اس کے کچھ نقصانات بھی ہیں۔ اکثر لوگ اپنی صبح کا آغاز ایک کپ چائے کے ساتھ کرنے کے عادی ہوتے ہیں جسے ’ بیڈ ٹی ‘کہا جاتا ہے ۔ ماہرینِ صحت کے مطابق نہار منہ چائے پینا خود کو خطرے میں دھکیلنے کے مترادف ہے۔

نہار منہ چائےپینا چاہے وہ سبز چائے (گرین ٹی) ہی کیوں نہ ہوصحت کے لیے خطرناک ہے۔ ناشتے سے پہلےجائے پی جائے تو اس سے معدے کی تیزابیت بڑھتی ہے جو سینے میں جلن بدہضمی اور ڈکار آنے کی وجوہات بنتی ہے۔جن لوگوں کو صبح سویرے چائے پینے کی عادت ہے انہیں چاہیے کہ وہ پہلے ٹھوس غذائیں کھایا کریں ۔نہار منہ چائے پینے سے منہ میں موجود’ بیکڑیا‘کی تعداد بڑھ جاتی ہے جو دانتوں کی خرابی کا باعث بنتی ہے۔اس لیے چائے کو ناشتے کے بعد ہی اپنی غذا میں شامل کرنا بہتر فیصلہ ہوگا۔چائے کو خالی پیٹ پینے سے جسم میں پانی کی کمی ہوجاتی ہے۔ آٹھ گھنٹے کی نیند کے بعد ہمارے جسم کو پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔

کیونکہ اس دوران جسم کو پانی مہیا نہیں ہوپاتا چنانچہ اپنے دن کی شروعات پانی کے ساتھ ہی کرنے کی عادت بنائیں۔چائے میں موجود ’کیفین ‘کو نہار منہ اپنی خوراک کا حصہ بنایا جائے تو اس کے مضر اثرات نمایاں ہونے لگتے ہیں جن میں قے اور متلی آنا،چکر اور سر بھاری رہنا شامل ہیں۔چائے کے شوقین افراد کو اکثر پیٹ پھولنے کی شکایت ہوتی ہے جس کی اہم وجہ نہار منہ چائے پینا ہے۔ چائے میں شامل دودھ بدہضمی پیداکرتا ہے جس سے پیٹ پھولنا ،قبض اور بد ہضمی کی دشواریاں پیدا ہوتی ہیں۔چائے کو صبح سویرے پینے سے جتنا اجتناب کیا جائے اتنا مفید ہے۔ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ چائے کی جگہ اپنے دن کا آغاز نیم گرم پانی اور ناریل پانی سے کرنا انتہائی صحت بخش عمل ہے۔

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.