جب غسل فرض ہو جائے تو غسل کرنے میں جلدی کیوں کرنی چاہئے ؟

شہوت کی وجہ سے منی( سفید گاڑھا پانی ) کا نکلنا غسل کو واجب کر دیتا ہے۔  ہمبستری ہو یا نہ ہو* . *مسئلہ* بعض اوقات منی پتلی ہونے کی وجہ سے پیشاب کے ساتھ یا ویسے ہی کچھ قطرے آجاتے ہیں ۔  جو شہوت کے بغیر ہوتے ہیں تو ان سے وضو ٹوٹ جاۓ گا۔  لیکن غسل واجب نہیں ہوگا۔  . 2__ *احتلام سے بھی غسل واجب ہوجائے گا۔ ( یعنی نیند میں منی نکل آۓ اور بیدار ہونے پر اسکا اثر کپڑوں پر موجود ہو تو غسل واجب ہوجائےگا ) مسئلہ: احتلام یاد ہو لیکن اسکا اثر کپڑے وغیرہ پر نہیں تو غسل واجب نہیں۔

.3___ *ہمبستری کرنے سے غسل واجب ہوجاۓ گا۔  انزال ہو یا نہ ہو (یعنی منی نکلے یا نہ نکلے )۔ *4__ *عورت کا ماہواری کے بعد غسل کرنا واجب ہے۔*5____ *نفاس کی وجہ سے غسل واجب ہوجاتا ہے* ۔ ( بچے کی پیدائش کے بعد جو خود نکلتا ہے اس کو نفاس کہتے ہیں۔ حیض اور نفاس کے ضروری احکام کچھ دن بعد بیان کیے جائیں گے۔  )*مسئلہ* *مردے کو غسل دینا فرض ہے یا سنت __?* *جواب* *مردے کو غسل دینا فرض کفایہ ہے ,* (فرض کفایہ کا حکم یہ ہے کہ اگر ایک نے غسل دے دیا۔  تو سب گناہ سے بچ جائیں گے اور سب کا فرض ادا ہوجاۓ گا۔ اور اگر کسی نے بھی غسل نہ دیا تو سب گنہگار ہونگے ) ۔ *مسئلہ* جس پر غسل فرض ہوجاۓ اسکو چاہیے کے نہانے میں تاخیر نہ کرے بلکہ جلدی نہا لے۔

, کیونہ حدیث مبارک کا مفہوم ہے . جس گھر میں جنب ہو ( جس پر غسل فرض ہو ) اس گھر میں رحمت کا فرشتہ نہیں آتا ۔  اگر نماز کا وقت نکل رہا ہو تو فورا نہانا فرض ہے ۔ یعنی اب اگر نہیں نہاۓ گا تو گنہگار بھی ہو گا۔  *فائدہ* منی کا صراحت کے ساتھ اس لیے ذکر کیا کیونکہ پانی نکلنے والا تین طرح کا ہوتا ہے , منی , مذی , ودی ‘منی نکلنے کی صورت میں غسل فرض ہوتا ہے۔  لیکن مذی, ودی وغیرہ نکلے تو غسل فرض نہیں ہوتا پر وضو ٹوٹ جاۓ گا.۔

Sharing is caring!

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.