جسم کا وہ حصہ جہاں کبھی بھی انگلی نہیں ڈالنی چاہیے،حکیموں نے خطرے کی گھنٹی بجادی

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) بعض اوقات ہم بیٹھے بٹھائے کسی نہ کسی مشکل میں خودبخود پھنس جاتے ہیں یہ ہم جان بوجھ کر نہیں کرتے یہ سب کچھ انجانے میں ہوتا ہے اور ایسا ہونے سے ہم کسی بڑی بیماری کا شکار بھی ہو سکتے ہیں تاہم اب سائنسدانوں نے ہم سب کے لئے ایک بڑا مفید مشورہ دے ڈالا ہے۔ کسی کو ناک میں انگلی پھیرتے دیکھ کر سبھی ناک بھوں چڑھاتے ہیں لیکن ہمیں اعتراف کرنا ہو گا کہ لگ بھگ ہم سبھی یہ کام کرتے ہیں تاہم یہ خبر پڑھنے کے بعد کوئی بھی ناک میں انگلی ڈالنے سے پہلے دو بار سوچے گا۔بزنس انسائیڈر کی رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ ناک میں انگلی پھیرنا بظاہر بے ضرر عمل ہے

لیکن درحقیقت یہ کئی طرح کی سنگین بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے کیونکہ اس سے ناک میں زخم ہونے اور ہاتھوں کے جراثیم ناک کے اندر جانے سے نظام تنفس کی خطرناک انفیکشن سے لے کر نتھنوں کے درمیان ہلکے سے پردے میں سوراخ تک کے خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ناک، کان اور گلے کے امراض کے امریکی ماہر ایرک پی ووئٹ کا کہنا تھا کہ ”ناک کی اندرونی جلد بہت نازک ہوتی ہے جو انگلی پھیرنے سے بہت آسانی سے چھِل جاتی ہے اور اس سے خون بہنے لگتا ہے۔ ان زخموں پر جب ہاتھوں کے جراثیم منتقل ہوتے ہیں تو یہ زخم خطرناک بھی ہو سکتے ہیں۔زخم نہ بھی ہو تو ہاتھوں کے جراثیم ناک میں داخل ہو کر نظام تنفس کی انفیکشن کا باعث بنتے ہیں۔

بالخصوص بچے اس کازیادہ شکار ہوتے ہیں کیونکہ انہیں ناک میں انگلی پھیرتے ہوئے اس کی شدت کا احساس نہیں رہتا۔“ کسی کو ناک میں انگلی پھیرتے دیکھ کر سبھی ناک بھوں چڑھاتے ہیں لیکن ہمیں اعتراف کرنا ہو گا کہ لگ بھگ ہم سبھی یہ کام کرتے ہیں تاہم یہ خبر پڑھنے کے بعد کوئی بھی ناک میں انگلی ڈالنے سے پہلے دو بار سوچے گا ۔

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.