رزق میں کمی کیوں پیدا ہوتی ہے؟؟

حضور اکرم ﷺ کی بہت سی احادیث مبار کہ ہیں ۔جن میں چند ایک آپ کو بتاتےہیں۔ حضرت محمد ﷺ نے فرمایاکہ : دعا  کرنا عین عبادت ہے۔

حضرت محمد ﷺ نے فرمایاکہ : غ صہ  نہ کرو۔ حضرت محمد ﷺ نے فرمایاکہ :ایک دوسرے سے حسدنہ کرو۔ حضرت محمد ﷺ نے فرمایاکہ :ایک دوسرے سے بغض نہ رکھو۔ حضرت محمد ﷺ نے فرمایاکہ : حیاء ایمان کا حصہ ہے۔ حضرت محمد ﷺ نے فرمایاکہ : اعمال کی قبولیت کا انحصار نیتوں پر ہے۔ جنت کی کنجی نماز ہے۔حضرت محمد ﷺ نے فرمایاکہ : ہر نیکی صدقہ ہے۔ نیکی حسن واخلاق کا نام ہے۔ حضرت محمد ﷺ نے فرمایاکہ : جو ہمیں دھوکہ دیتا ہے ۔ اس کا ہم سے کوئی تعلق نہیں ۔ حضرت محمد ﷺ نے فرمایاکہ :آدمی قیامت کے دن اسی کے ساتھ ہوگا جس سے اس نے دنیا میں محبت کی۔ حضرت محمد ﷺ نے فرمایاکہ : تم جہاں اور جس جگہ بھی ہو اللہ تعالیٰ سے ڈرو۔ حضرت محمد ﷺ نے فرمایاکہ :بے شک اللہ تعالیٰ نرمی کرنے والا ہے۔ اور نرمی کو پسند کرتا ہے۔ حضرت محمد ﷺ نے فرمایاکہ : اچھے کام کی سفارش کرو، تمہیں اجر ملے گا۔ حضرت محمد ﷺ نے فرمایاکہ :تم اسی طریقے سے نماز پڑھا کرو

جیسے مجھے نماز پڑھتے دیکھتے ہو۔ حضرت محمد ﷺ نے فرمایاکہ : مظلوم کی بددعا سے بچو۔ حضرت محمد ﷺ نے فرمایاکہ :جہن م کی آگ سے بچو، خواہ کھجور کے ایک ٹکڑے  ہی کو صدقہ قوخیرات کرکے بچ سکو۔ حضرت محمد ﷺ نے فرمایاکہ :بے شک اللہ تعالیٰ خوبصورت  ہے خوبصورتی کو پسند کرتا ہے۔ حضرت محمد ﷺ نے فرمایاکہ :بے شک صدقہ رب تعالیٰ کے غ صہ  کو ٹھنڈا کرتا ہے۔ ج ھوٹ بولنا رزق کو کرم کرتا ہے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا بلاشبہ نہایت پاکیزہ آمدنی وہ ہے جو تم حلال کمائی کرکے حاصل کرتے ہو

اور تمہاری اولاد بھی تمہاری کمائی ہے۔حضرت حسن بن علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ مجھے رسول کریم ﷺ کا یہ ارشاد ہے۔ شک و شبہ والی چیزوں کو چھوڑ کر ایسی چیزوں کو اختیار کرو جن میں شک و شبہ نہ ہو بلاشبہ سچائی باعث اطمینان ہے اور ج ھوٹ بے چینی پیدا کرتا ہے۔حضرت عطیہ سعدی رضی اللہ عنہاسے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا کوئی آدمی (اس وقت تک) پرہیزگاروں میں شمار نہیں ہوتا جب تک کہ وہ ان کاموں کو نہیں چھوڑتا جن میں کچھ شک و شبہ ہے۔ لہذا وہ پرہیزگار شک و شبہ والے کاموں سے دور رہے۔

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.