”سحری میں آنکھ کھلتے ہی یہ لفظ پڑھو دنیا کی ہر بڑی حاجت پوری کرو الو“

ماہ مبارک میں ہر طرف رحمت اور نو ر کی بارش ہوتی ہے ہر سو بہاریں نظر آتی ہیں۔ ایسی بہاریں کسی اور مہینے میں دیکھنے کو نہیں ملتیں۔ حضور اکرم ﷺ کا فرمان ہے کہ : میری امت کو ماہ رمضان میں پانچ چیزیں ایسی عطا کی گئی ہیں ۔ جو مجھ سے پہلے کسی نبی کو عطا نہیں ہوئیں۔ پہلی یہ کہ جب رمضان المبارک کی پہلی رات ہوتی ہے۔
تو اللہ تعالیٰ ان کی طرف رحمت کی نظر فرماتا ہے۔ اور جس کی طرف اللہ تعالیٰ نظررحمت فرمائے اسے کبھی بھی ع ذاب نہیں دے گا۔ دوسری یہ کہ شام کے وقت ان کے منہ کی جو بدبو ہے اللہ تعالیٰ کے نزدیک وہ بو مشک کی خوشبوسے بہترہوتاہے۔ تیسری نمبر پر یہ کہ فرشتے ہر رات اور دن ان کے لیے مغفرت کی دعائیں کرتے رہتے ہیں۔ چوتھے نمبر پر یہ کہ اللہ تعالیٰ جنت کو حکم دیتے ہوئے ارشاد فرماتا ہے کہ : میرے نیک بندوں کے لیے مزین ہوجا۔ عنقریب وہ دنیا کی مشقت سے میرے گھر اور کرم میں راحت فرمائیں گے۔ پانچویں نمبر جب ماہ رمضان کی آخری رات آتی ہے۔
تو اللہ تعالیٰ سب کی مغفرت فرمادیتا ہے ۔ رمضان کے اس مبارک ماہ ان تمام فضیلتوں کو دیکھتے ہوئے مسلمانوں کو اس مہینے میں عبادت کا خاص اہتمام کرناچاہیے۔ اور کوئی بھی لمحہ ضائع اور بے کار نہیں جانے دینا چاہیے۔آج آپ کوبتانے جارہے ہیں کہ جب آپ لوگوں کی سحری کے وقت آنکھ کھل جائے تو آنکھ کھلتے ہی آپ لوگوں نے اللہ تعالیٰ کا یہ بہت پیار ا اور بہت خاص اسم مبار ک ہے اس کو صرف دس مرتبہ پڑھ لیناہے۔ دس مرتبہ اول وآخر درود پاک کے ساتھ پڑھنا ہے۔
اللہ تعالیٰ کا وہ اسم مبارک ” یا مقتدر” ہے۔ اللہ تعالیٰ کا یہ اسم مبارک سحری کے وقت جب آپ کی آنکھ کھلے تو آنکھ کھلتے ہی اسی وقت دس مرتبہ اول وآخر درود پاک کے ساتھ پڑھ کر اسی وقت اللہ تعالیٰ سے دعا مانگ لیں۔ اپنی ہر حاجت کے لیے ، ہرمراد کے لیے ، ہرمقصد کے لیے انشاءاللہ ! دنیا کا جیسا بھی کوئی مقصد ہوگا جیسی بھی بڑی سے بڑی حاجت ہوگی۔ یہ ایک لفظ پڑھنے سے ، یہ ایک اسم مبارک پڑھنے سے آپ کی وہ حاجت پوری ہوجائے گی۔ کیونکہ سحری کا وقت رحمتوں والا اور برکتوں والا ہے۔ اس وقت دنیا وآسمان پر تشر یف لاتے ہیں ۔ جب اللہ تعالیٰ کےاسم مبارک کو یاد کرکے اللہ سے مانگے گا۔ انشاءاللہ ! وہ مالک اس کو ضرور عطافرمادے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ سحری لازمی کیا کریں۔ اور یہ عمل بھی سحر ی سے پہلے کرنا ہے اور اسکے بعد آپ نے سحری کھانی ہے۔
سحری کے وقت جائز رکھی گئی ہے۔ جس کا ہمیں احادیث سے حوالہ ملتا ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا: تم میں کوئی شخص جب آذان کی آواز سنے ۔ اور اس وقت برتن ابھی اس کے ہاتھ میں ہو۔ تو وہ برتن کو اپنے ہاتھ سے نہ رکھے۔ جب تک کہ وہ اپنی حاجت پور ی نہ کرلے۔ بہت سے لوگ ہوتے ہیں ۔ سحری کی آواز سن کر کھانا چھوڑ دیتے ہیں۔ تو گزارش ہے کہ کھانے پینا مت چھوڑا کریں ۔ جو آپ کے ہاتھ میں ہے اس کو استعمال کرلیں۔ اور اس کے بعد پھر اس کو چھوڑ دیں ۔ دین اسلام ہمارے لیے آسانیاں پیدافرماتا ہے ہمیں چاہیے کہ پیارے آقا کی ہر سنت پر عمل کریں ۔ اور آج کے اس عمل کو دوسرے تمام بہن بھائیوں تک پہنچائیں ۔

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.