تھکے تھکے لوگوں کے لئے رفتار کی چابی ساری کمزوری اور درد غائب خون کی کمی پوری ہوجائے گی۔

ہمارے جسم میں جب خون کی کمی ہوجاتی ہے تو جسم تھکا تھکا اور سست رہنے لگتا ہے نہ ہی کسی کام مین دل لگتا ہے اور مزاج چڑچڑا سا ہوجاتا ہے اور خاص کر رنگت بھی پیلی زرد ہوجاتی ہے بنسبت مردوں کے یہ بیماری خواتین میں زیادہ پائی جاتی ہے اس کے علاوہ بھی خون کی کمی کی وجہ سے جسم میں بہت ساری بیماریاں پیدا ہوتی ہیں تو اس تحریر میں ایک ایسی ہوم ریمیڈی بتائی جارہی ہے

جو آپ کے جسم میں خون کی کمی کو تیزی سے پورا کرے گی سستی تھکاوٹ اور اعصابی کمزوری بلکہ یوں کہہ لیجئے کہ جسم کی ہر قسم کی کمزوری کو بھی تیزی کے ساتھ ختم کر کے آپ کو چاق و چوبند بنائے گی وہ بھی بنا کسی سائیڈ افیکٹ کے خاص کر حاملہ خواتین جنہیں اکثر خون کی کمی کا شدت سے سامنا ہوتا ہے ان کے لئے یہ نسخہ سب سے بہترین ہے

تو جلدی سے اس ریمیڈی کو بنا لیجئے آپ نے لینی ہے کھجور کوئی سی بھی آپ کھجور لے سکتے ہیں بس چھوارہ وغیرہ نہ لیجئے گا یہ خون بھی تیزی سے بناتی ہے اور جسمانی اور اعصابی کمزوری کو بھی ختم کرتی ہے چار کھجوریں آپ نے لینی ہیں اور چاروں میں سے گھٹلی نکال دینی ہے اب آپ نے لینے ہیں بادام آپ نے باداموں کو پیس کر پاؤڈر بنا لینا ہے بادام جسمانی کمزوری کو ختم کرتے ہیں نظر اور دماغ کو تیز کرتے ہیں اور خون بھی بڑھاتے ہیں ایک چمچ آپ نے پسے ہوئے بادام لینے ہیں اب آپ نے لینے ہیں پسے ہوئے تل گھر میں سفید تلوں کو پیس لیجئے تل میں آئرن ہوتا ہے جو خون بناتا ہے اور اس میں موجود کیلشیم ہڈیوں اور پٹھوں کو مضبوط بنا کر آپ کو چاق و چوبند رکھتا ہے

ایک ہی چمچ آپ پسے ہوئے تل لے لیجئے اوراب اسے اچھے سے مکس کر لیجئے اور جب یہ مکس ہوجائے تو اسے کھجوروں میں بھر لیجئے اب آپ نے دو کھجوروں کو صبح میں کھانا ہے اور دو کھجوروں کو رات میں چبانا ہے اچھی طرح چبا چبا کر آپ نے ان کو کھانا ہے جتنا زیادہ چبا کر کھائیں گے اتنا ہی زیادہ فائدہ ہوگا اسے کھانے کے بعد آپ نے آدھا گلاس دودھ دونوں وقت پینا ہے یعنی آدھا گلاس صبح میں اور آدھا گلاس رات میں اس کے استعمال سے آپ کے جسم میں خون کی کمی بھی پوری ہوگی جسمانی اور اعصابی کمزوری بھی ختم ہوگی ہڈیاں اور پٹھے بھی مضبوط ہوں گے یہ قدرتی اور افیکٹوریمیڈی ہے آپ اسے ضرور آزمائیے انشاء اللہ بہت ہی فوائد حاصل ہوں گے ۔اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔آمین

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.