ایک بھی مکھی،مچھر،دیمک،کیڑے کبھی گھر میں داخل نہیں ہوں گے گھر میں 5روپے کی یہ چیز لاکر کرھ دیں اور پھر کمال دیکھیں

اس موسم میں ہر جگہ مکھیوں کی بھرمار ہوتی ہے اور کوئی اپنے گھر میں ان کیڑوں کو اڑتے دیکھنا پسند نہیں کرتا۔مکھیاں اپنے ساتھ امراض کو لے کر پھرتی ہیں جو انسانوں کو شکار بناسکتا ہے اور ایک بار گھر میں آجائیں تو انہیں نکالنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ویسے تو دکانوں پر مکھیوں کے خاتمے کے اسپرے دستیاب ہیں مگر آپ کے گھر میں بھی کچھ چیزیں ایسی ہوتی ہیں جو اس حوالے سے مددگار ثابت ہوتی ہیں اور زیادہ خرچہ بھی نہیں ہوتا۔سکے:ویسے تو کسی کو صحیح سے معلوم نہیں کہ یہ طریقہ کیوں کارآمد ہے مگر آزمایا ضرور جاسکتا ہے۔ ایک شفاف پلاسٹک کی تھیلی کو پانی سے بھریں اور اس میں دس سے پندرہ سکے ڈال دیں، پھر اسے وہاں لٹکا دیں جہاں مکھیاں بہت زیادہ ہوں، دیکھتے ہی دیکھتے یہ کیڑے وہاں سے غائب ہوجائیں گے۔لونگ اور لیموں:لونگوں کو لیموں میں پھنسا کر رکھ دیں،

لونگ اور لیموں کی مہک مکھیوں کو پسند نہیں اور جب یہ دونوں ملتی ہیں تو انہیں وہاں سے بھاگنا ہی پڑتا ہے۔لہسن:مکھیاں، مچھر اور کئی طرح کے کیڑے لہسن میں موجود سلفر کمپاؤنڈ کے سامنے کھڑے نہیں رہ پاتے، یعنی اگر روزانہ دو سے چار لہسن کی پوتھیاں کھائی جائیں تو یہ کیڑے آپ کے قریب بھی نہیں آئیں گے۔سیب کا سرکہ:مکھیاں بھگانے والا گھریلو اسپرے بنانا چاہتے ہیں تو سیب کا سرکہ بہترین انتخاب ثابت ہوسکتا ہے۔ چار کپ سرکے میں بیس قطرے تلسی کے تیل جبکہ بیس قطرے پودینے کے تیل کے ملائیں، ان میں دو چمچ زیتون کا تیل اور ایک چمچ برتن دھونے والے لیکوئیڈ سوپ کا اضافہ کریں۔ اس سیال کو اپنے گھر کے ارگرد چھڑک دیں۔لیونڈر:لیونڈر کی مہک سے مکھیوں کو نفرت ہے جو کہ انسانوں کو اچھی لگتی ہے۔

اگر اپنے گھر کے داخلی دروازے کے قریب لیونڈر کا پودا لگا دیا جائے تو مکھیوں کی گھر میں آمد کا امکان بہت کم ہوجاتا ہے، یا اس کے پھول گھر کے اندر رکھنا بھی مددگار ثابت ہوتا ہے ۔لیمن گراس:لیونڈر کی طرح مکھیاں اور مچھر لیمن گراس کی مہک بھی پسند نہیں کرتے، آپ لیمن گراس کا تیل ان کیڑوں کو گھر سے دور رکھنے کے لیے استعمال کرسکتے ہیں۔کیا آپ کو معلوم ہے کہ مچھر دنیا کا سب سے خطرناک جاندار ہے ؟ اور یہ دعویٰ عالمی ادارہ صحت کا ہے۔جس کی وجہ یہ ہے کہ مچھر کی بدولت ملیریا، ڈینگی اور اب مختلف ممالک میں زیکا وائرس جیسے امراض پھیل رہے ہیں جن کے نتیجے میں ہر سال 10 لاکھ سے زائد اموات ہوتی ہیں۔مالٹے کے چھلکے:مالٹوں کی ترش مہک مچھروں بلکہ چیونٹیوں اور مکھیوں کو دور بھگاتی ہے، کیڑوں کو ترش مہک پسند نہیں ہوتی۔ اس نسخے کو آزمانے کے لیے مالٹے کے چھلکوں کو پیس لیں اور مچھروں سمیت کیڑوں سے متاثرہ جگہ پر چھڑک دیں۔ اگر مچھر کاٹ لے تو تازہ مالٹے کے چھلکے جلد پر رگڑنے سے جلن ختم اور نشان مدھم ہوجاتا ہے۔کافور:کافور ایک عام ملنے والی چیز ہے اور مچھروں سے نجات کا ایک اچھا گھریلو ٹوٹکا بھی ثابت ہوتا ہے۔ کمرے کے تمام دروازے اور کھڑکیاں بند کریں اور کافور کو جلا کر آدھے گھنٹے کے لیے چھوڑ دیں۔ جب آپ کچھ وقت بعد کمرے میں آئیں گے تو ایک مچھر بھی وہاں نہیں ملے گا۔لہسن:سائنسدان پریقین تو نہیں ایسا کیوں ہوتا ہے مگر ایسا نظر آتا ہے

کہ مچھروں کو لہسن پسند نہیں۔ ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ جو لوگ لہسن کے پیسٹ کو اپنے ہاتھوں اور پیروں پر مل لیتے ہیں انہیں مچھروں کا ڈر نہیں رہتا۔ اس کے لیے آپ لہسن کے تیل، پیٹرولیم جیل اور موم کو ملا کر ایک سلوشن بنالیں جو مچھروں سے تحفظ دینے والا قدرتی نسخہ ثابت ہوگا۔ڈش واشنگ سوپ:چند قطرے ڈش سوپ کو ساسر میں ڈال کر چھوڑ دیں، جو مچھروں کو اپنی جانب کھینچ کر پھنسالیں گے اور آپ سے دور رکھیں گے۔ سب سے اچھی بات یہ ہے کہ یہ سوپ مچھروں کو قدرتی طریقے سے ختم بھی کردیتا ہے۔نیم کا تیل:نیم کے تیل کو ناریل کے خالص تیل میں یکساں مقدار میں ملائیں اور اپنے جسم کے کھلے حصوں پر لگادیں۔ اس مکسچر کی تیز بو مچھروں کو کم از کم 8 گھنٹوں تک دور رکھنے پر مجبور کردے گی۔پودینہ:کاٹنے والے کیڑوں کو پودینے کی مہک پسند نہیں ہوتی، تو آپ پودینے کے پتوں کو پیس کر اپنی جلد پر مل لیں تو مچھروں کو دور رکھ سکتے ہیں۔ اسی طرح اگر مچھر کاٹ لیں تو ان پتوں کے استعمال سے خارش پر بھی قابو پایا جاسکتا ہے۔تلسی:یہ جڑی بوٹی متعدد مقاصد کے لیے استعمال کی جاسکتی ہے جس میں سے ایک مچھروں کو دور بھگانا بھی ہے۔ مچھروں کی اس کی مہک پسند نہیں تو اس کے تازہ پتوں کو جلد پر رگڑیں یا اس کا تیل استعمال کریں۔اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔آمین

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.