حضرت علی رضی اللہ عنہ کا ایک فقیر کو بتایا ہوا عمل، جو بھی جیسے ہی یہ عمل کرے گا فوری اس کی دعا قبول ہوگی

آج کا آرٹیکل میں وہ درود پاک کے فضائل وبرکات کے متعلق ہے۔ دوردپاک پڑھنے سے تمام مشکلیں حل ہوتی ہیں۔ اور ہر دعا قبول ہوتی ہے۔ ہر حاجت اور مراد پوری ہوتی ہے۔اگر آپ درود پاک کو اپنا وظیفہ بنالیں۔ بطور وظیفہ اس درود پا ک کو اپنا معمول بنالیں۔ انشاءاللہ آپ کی ہر دعا پوری ہوگی۔ اللہ پاک آپ کی ہر حاجت اور مراد کو پورا فرمائیں گے۔ اس کے متعلق آپ کو ایک یہودی اور مسلمان کا ایک ایسا واقعہ بتائیں گے۔ آپ کا ایمان تازہ ہوگا۔ آپ بھی درود پاک کو اپنا شعا ر بنائیں گے۔ اپنا روزانہ کا معمول میں شامل کریں گے۔ اپنے وظائف میں شامل کرلیں گے۔ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: قیامت کے روز لوگوں میں سے سب سے زیادہ میرے نزدیک وہ ہوگا۔ جو اس دنیا میں مجھ پر کثرت سے درود سلام بھیجتا ہے ۔ ترمذ ی کی حدیث ہے نبی کریم ﷺ نے فرمایا: مجھ پر درور پڑھا کرو بلاشبہ مجھ پر تمہارا درود پڑھنا تمہارے لیے روحانی اورجسمانی پاکیزگی کا سبب ہے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور کریم ﷺ نے فرمایا: جو مجھ پر ایک مرتبہ درود پا ک پڑھتا ہے اللہ پا ک اس پر دس رحمتیں نازل عطا کرتا ہے۔ نبی کریمﷺ پر درود بھیجنا دنیا کے غموں سے مداوا ہے۔ حضرت عبائی بن کعب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ میں آپ پر کثرت سے درود پاک پڑھتاہوں۔ میں اپنی دعا میں سے کتناحصہ درود پاک آپ کےلیے مقرر کروں۔ آپ ﷺ نے فرمایا جتنا تم پسند کرو۔ میں نے فرمایا ایک چوتھائی ۔

آپ ﷺ نے فرمایا : ٹھیک ہے۔ لیکن اگر کچھ بڑھا دو تو بہتر ہے۔ میں عرض کیا : کیا آدھا حصہ!آپﷺ نے فرمایا ٹھیک ہے لیکن اگر کچھ اور بڑھا دو تو بہتر ہے۔ میں نے دوتہائی اورفرمایا اس میں بھی اضافہ کردو تو بہتر ہے۔ میں نے کہا اپنی ساری دعا آپ ﷺ پر درود پاک کےلیے وقف کردوں۔ آ پ ﷺنے فرمایا: تب تو تیرا ہر غم دور ہوگیا۔ ہرگنا ہ معاف کردیا جائےگا۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے پاس ایک شخص آیا۔ اس نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے فرمایا: کہ مجھے کچھ عطا کریں۔ میں تنگ دست ہوں۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے پاس اس وقت دینے کےلیے کوئی چیز نہ تھی ۔آپ نے دس مرتبہ درودپاک پڑھ کر اس کی ہتھیلی پر پھونک ماردی۔ اور فرمایاکہ ہتھیلی بند کردو۔

جب سائل باہر جا کر ہتھیلی کھولی تو ہتھیلی دیناروں سے بھری ہوئی تھی ۔ یہ اللہ پا ک اولیا ءکرام کی فضیلتیں ہیں۔ معجزات ہیں۔ جو اللہ پا ک اپنے بندوں کو عطا کرتا ہے۔ اسی طرح بابافرید گنج شکر ؒ کے متعلق ہے کہ آپ ؒ دورد پاک کےفضائل بیان فرما رہے تھے ۔ تو پانچ دوریش آئے اور عرض کیا کہ ہم مسافرہیں اور خانہ کعبہ کی زیارت کےلیے جارہے ہیں۔ لیکن پیسہ نہیں ہے یہ سن کر حضرت شیخ بابا فرید گنج شکر ؒ نے مراقبہ کیا اور سر اٹھا کر کھجو ر کی چند گھٹلیاں لیں۔ اور کچھ پڑھ کر ان مسافروں کو دے دیں۔ درویشوں نے باہر جاکر ان گھٹلیوں کو دیکھا تو وہ سونے کی اشرفیا ں تھیں۔ سبحان اللہ دورد شریف کی بہت زیادہ فضائل وبرکات ہیں

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.