اگر یہ 6 علامات کبھی بھی جسم میں محسوس ہوں تو ڈاکٹر سے رابطہ کریں

اگر ہم کسی خطرناک بیماری کی طرف بڑھ رہے ہوں تو ہمارا جسم وقت سے پہلے ہی کچھ علامات دکھانے لگتا ہے۔ماہر کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر جان ارون کا کہنا ہے کہ اگرہم ان علامات کو سنجیدگی سے لے لیں تو کسی بڑے حادثے سے بچاجاسکتا ہے اوراگر اسے نظر انداز کردیا جائے تو جان کو شدید خطرات بھی لاحق ہوسکتے ہیں۔آئیے آپ کو6ایسی علامات بتاتے ہیں

جو اگر آپ کے جسم میں کبھی بھی ظاہر ہوں تو یہ دل کی خرابی کا پیش خیمہ ہوسکتی ہیں اور آپ کوفوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہیے۔ 1۔گردن اور کندھوں میں درد یا بے چینی جن لوگوں کو ہارٹ اٹیک ہوتا ہے ان کا کہنا ہے کہ ایسا لگتاہے کہ ان کے سینے پر کوئی ہاتھی بیٹھ گیا ہے جبکہ کچھ بازووں میں کھچاو کی شکایت کرتے ہیں۔تاہم ہر کوئی ان علامات کے بارے میں نہیں بتاتابلکہ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں اپنی گردن،کندھوں اور جبڑوں پر شدید دباو یا درد محسوس ہونے لگتا ہے۔یہ علامات دل کے دورے کی ہوسکتی ہیں لہذا آپ کو چاہیے کہ فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔ 2۔بدہضمی اور سینے کی جلن سینے کی جلن اگر کبھی کبھار ہوتو کوئی عجیب بات نہیں لیکن اگر آپ کو مستقل یہ مسئلہ درپیش رہے تو یہ دل کی بیماری کی جانب ایک اشارہ ہوسکتا ہے۔ اگر سینے کی جلن کے ساتھ،ہچکیاں،دل کا متلانا،سانس لینے میں مشکل یا ٹھنڈا پسینہ آنے لگے تو یہ انتہائی خطرناک بات ہے اور آپ کو ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہیے۔ 3۔ٹانگوں اور پاوں میں سوجن پاوں یا ٹانگوں میں سوجن کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں لیکن اگر اس کے ساتھ آپ کو سانس لینے میں دشواری ہویا سوتے ہوئے بے چینی ہوتو یہ بھی ایک خطرناک علامت ہے اور ڈاکٹرسے فوری رابطے کی متقاضی ہے۔جن لوگوں کو یہ مسئلہ مستقل درپیش ہوانہیں تو فوری طور پر اس کا علاج کرانا چاہیے۔ 4

۔ کمزوری کچھ لوگوں کو خیال ہے کہ کمزور ایک دماغی یا پوشیدہ اعضاءکی کمزوری کی وجہ سے ہوتا ہے لیکن یہ دل کی بیماری کی وجہ سے بھی ہوسکتا ہے۔ بالخصوص اگر مردوں کو یہ مسئلہ ہوجائے تو یہ دل کے مرض کی جانب اشارہ ہے۔کچھ لوگ اسے کمزوری سمجھ کر ادویات لینے لگتے ہیں لیکن اصل مسئلہ اپنی ہی جگہ موجود رہ جاتا ہے۔ڈاکٹر جان کا کہنا ہے کہ اگر خواتین میںتسکین کی خواہش کم ہونے لگے تو یہ دل کیبیماری کا پیش خیمہ ہوسکتی ہے۔ 5۔خراٹے لینا اگر آپ کے ساتھ کوئی ایسا انسان سوئے جو بلند آواز میں خراٹے لیتا ہوتو آپ کی نیند حرام ہوجاتی ہے۔ڈاکٹر جان کا کہنا ہے کہ کئی کیسز میں دیکھا گیا ہے کہ دل کی بیماری لاحق ہونے سے قبل لوگوں کو خراٹے آنے لگے۔ اس کا کہناہے کہ دل کی دھڑکن میں بے اعتدالی کی وجہ سے خون کا دباو متاثر ہوتا ہے جس سے دل کی بیماری اور خراٹے بھی آنے لگتے ہیں۔ 6۔دانتوں میں درد اور ان سے خون آنا بہت ہی کم لوگوں کا خیال ہوگا کہ دانتوں سے خون آنے کی علامت بھی دل کی بیماری کی جانب ایک اشارہ ہوسکتا ہے۔ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ دانتوں اور مسوڑھوں سے خون آنے کی وجہ سے ہمارا جبڑا متاثر ہوتا ہے اور سارے جسم میں سوزش بھی ہوسکتی ہے

اور اس کا براہ راست اثر ہمرے دل پر ہوتا ہے لہذا دانتوں یا مسوڑھوں کے سوجنے یا ان سے خون آنے کی علامت کو ہرگز نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔ اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں تا کہ دوسرے لوگ بھی اس سے فائدہ اُٹھا سکیں۔

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.