قرآن مجید کی وہ آیت جس کو سن کر ایک غیر مسلم پروفیسر نے فورا اسلام قبول کرلیا

ایک امریکی پروفیسر نے یہ تحقیق پیش کی کہ انسانی آساب جس کے ذریعے ہمیں درد کا احساس ہوتا ہے اس کا تعلق ہماری جلد کے ساتھ ہے اس نے مثالیں دیں کی مثال کے طور پر کہ جب انسان کو انجکشن لگتا ہے تو درد کا احساس صرف جلد کو ہوتا ہے اس کے بعد درد کا احساس نہیں ہوتا اس پروفیسر کی باتوں کا لب لباب یہی تھا کہ انسانی جسم میں درد کا مرکز اور درد کا احساس صرف جلد کی حد تک محدود ہے

جلد اور چمڑی کے بعد گوشت اور ہڈیوں کو درد کا احساس نہیں ہوتا ایک عالم پروفیسر وہی بیٹھے تھے وہ کھڑے ہوئے اور انہوں نے کہا کہ پروفیسر صاحب بھی ہیں یہ جو نئی تحقیق آپ لے کر آئے ہیں ہم تو چودہ سو سال پہلے اربعہ ہے پروفیسر نے کہا یہ کیسے ہو سکتا ہے یہ نئی تحقیق ہے اس پر بے شمار تجربات کیے گئے یہ تو بیس تیس سال پہلے تک کسی کو پتہ نہیں تھا مسلمان پروفیسر نے کہا ہم تو بہت یہ بات پہلے سے جانتے ہیں انہوں نے کہا وہ کیسے

ان کا کہنا تھا کہ میں آپ کو قرآن کی ایک آیت بتاتا ہوں انہوں نے قرآن کی آیت پڑھی جن لوگوں نے ہماری آیتوں سے کفر کیا انہیں یقین آگ میں ڈال دیں گے جب ان کی کھالیں پک جائیں گی تو ہم ان کے سوا اور کھالیں بدل تاکہ وہ عذاب چکھتے رہے یقینا اللہ تعالی غالب حکمت والا ہے یعنی کہ جب اھل جہنم کی کی جب جلد اور کھال جل جائے گی اللہ مالک نئی جلد اورکھال دے دیں گے تاکہ عذاب کا مزہ چکھتے رہے معلوم ہوا ہے کہ درد کا مرکز دل ہوتا ہے

جب اھل جہنم کی جلد اور کھال ہی نہیں ہو گی تو نے درد کا احساس نہیں ہوگا مسلم پروفیسر یہ کہتے ہیں کہ جب میں نے یہ آیت پڑھی اور ترجمہ کیا وہ پروفیسر سیمینار میں موجود ڈاکٹر اور پروفیسر سے پوچھنے لگے کہ یہ ترجمہ صحیح ہے

سب نے کہا ہاں صحیح ہے وہ حیران و پریشان ہو کر خاموش ہو گئے جب وہ باہر نکلے تو نرسوں سے پوچھنے لگے جو فلیپائن اور برطانیہ سے تعلق رکھتی تھی کہ مجھے اس آیت کا ترجمہ بتاؤ انہوں نے اپنے علم کے مطابق ترجمہ کیا وہ پروفیسر بہت تعجب سے دیکھنے لگا اور کہنے لگا سب یہی ترجمہ کر رہے ہیں

تو اس نے کہا مجھے قرآن کا ترجمہ دیا جائے جب ان کو قرآن کا ترجمہ پیش کیا گیا اور ایک سال بعد انہیں پروفیسر کی اس مسلم پروفیسر کے ساتھ دوبارہ اگلے سیمینار میں ملاقات ہوئی تو اس غیر مسلم پروفیسر کا کہنا تھا کہ میں نے اسلام قبول کر لیا ہے اور یہی نہیں میرے ہاتھ پر پانچ سو لوگوں نے اسلام قبول کیا ہے

دوستوں قرآن مجید میں لکھی گئی ہر بات اٹل ہے حق ہے اور سچ ہے ہمارا کام صرف یہ ہے کہ ہمیں تحقیق کرنی ہے ہمارے حکمرانوں نے اور غیر ملکی طاقتوں نے ہمیں صرف روٹیوں کے لالے ڈال دیے ہیں ہیں تاکہ ہم لوگ بالکل بھی قرآن پر تحقیق وریسرچ نہ کر سکے کی چاہے ایک لائن ہو چاہے دو لائن ہو ہمیں ترجمہ کے ساتھ پڑھنا چاہیے اور جو پڑھا ہے اس پر غور و فکر کرنا چاہیے

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.