اے اللہ میں غذا بنوں شفاء بنوں یا بیماری بنوں۔

آمیزنگ سٹوریز ! حضرت موسی علیہ السلام ایک دفعہ بہت شدید بیمار ہوۓ تو اللہ رب العزت سے دعا فرمائی اللہ رب العزت نےفرمایا اۓ موسی علیہ السلام آپ ریحان کے پتے کھا لیں! موسی علیہ السلام نے ریحان کے پتے کھاۓ اور ٹھیک ہوگے. پھرکچھ عرصہ بعد بیمار ہوۓ پھر ریحان کے پتے کھاۓ تو ٹھیک نا ہوۓ! اللہ رب العزت سے دعا کی الہی پہلے اس بیماری میں ریحان کے پتے کھاۓ تھے توتندرست ہوگیا تھا اب کھاۓ تو ٹھیک نا ہوا؟ تو اللہ رب العزت نےفرمایا” اۓ موسی علیہ السلام پہلے میرا امر تھا اب میراامر نہیں ہے مطلب یہ کہ شفاء ریحان کے پتوں میں ناتھی شفاء میرے امر سے تھی! ہم جولقمہ کھاتے ہیں جو دوا استعمال کرتے ہیں ہرلقمہ اور دوا حلق سے نیچے اترتے وقت اللہ رب العزت سے اجازت طلب کرتی ہے۔

اۓ اللہ میں اس بندے یا بندی کے لیے غذا بنوں شفاء بنوں یا بیماری بنوں؟ پھر جو میرے رب کا امر ہوتا ہے وہ لقمہ یا وہ دوا اس کےمطابق اثرکرتی ہے. ہم عام روزمرہ میں جو خوراک کھارہے اس خوراک سے کتنے مریض ایسے ہیں جو شفاء یاب ہورہے ہوتے ہیں اور کتنے ہی ایسے صحت مند انسان ہوتے ہیں جووہ خوراک کھا کر بیمار پڑھ جاتے ہیں؟ایک وقت ہوتا ہے ڈسپرین یا پیناڈول کی گولی کھانے سے سر درد جسم درد ٹھیک ہوجاتا ہے.پھرایک وقت ہوتا ہے وہی ڈسپرین اور پیناڈول کی گولی ہوتی ہے جس کےکھانے سے طبعیت اور زیادہ خراب ہوجاتی ہے؟میرےگھرکے کچن میں ایک ہی کھانا پک رہا وہ کھانا میں اور میری اہلیہ کھا رہی ہم بوڑھے ہو رہے. وہی کھانا ہمارے بچے کھا رہے وہ جوان ہورہے؟

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.