آپﷺ نے فرمایا ، چالیس سال کی عبادت سے افضل ایک عمل

آمیزنگ سٹوریز ! ہمارا مذہب اسلام میں آپس میں میل جول  اور ایک دوسرے کے حقوق پورا کرنے کو بہت زیادہ اہمیت حاصل ہے۔   اور یہ عمل انسان کے لیے باعث رحمت ہے۔  اس سے نا صرف انسان کی نیکیوں میں اضافہ ہوتا ہے بلکے انسان کے گناہ بھی معاف ہو جاتے ہیں۔  اور یہ ایک ایسی عبادت کہ اس کو اپنی عادت میں شامل کر لیں تو انسان کا لمحہ لمحہ عبادت ہے۔ اور پھر انسان کو ہر لحاظ سے فائدہ ہونا شروع ہو جائے گا۔

اور اس عمل سے دشمن دوست بن جائے گا۔  مگر آجکل کا دور ایسا ہے کہ انسان کسی سے ملتا بھی ہے تو صرف مطلب کے لیے۔  اور کسی سے محبت کا اظہار بھی کرتا ہے تو اس میں کوئی مقصد چھپا ہوتا ہے۔  اور آجکل کے دور میں انسان میں برداشت ختم ہو چکا ہے کوئی کسی کی بات برداشت نہیں کرتا۔  حلانکہ اس کے متعلق آپ ﷺ ارشاد فرماتے ہیں کہ :  لوگوں کی نا پسندیدہ باتوں پر ایک گھنٹہ صبر کرنا اس چالیس سال کی عبادت سے افضل ہے جس میں  کسی کی نا پسندیدہ بات پر صبر نا کرنا پڑے۔

اس لیے ہمیں چاہیے کے ہم اپنے اندر صبر ی صفت پیدہ کریں  اور نہ برداشت باتوں پر بھی صبر کریں  اور امن کا مظاہرہ کریں اس سے باہمی محبت بھی پیدا ہو گی اور ہمارے گناہ بھی معاف ہوں گے۔

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.