دیسی گڑ اور سفید تل ملا کر رات کو کھالیں فائدہ ایسا کہ ، زندگی بھر دعا دو گے

گڑ اور تلوں کو ملا کر ایک ایسا آسان علاج بتاؤں گا۔ جن کے استعمال سے نہ صرف خطرناک بیماریاں فوری طور پر ٹھیک ہوجائیں گے۔ بلکہ آپ کے جسم کو مچھلی ، مٹن ،گوشت اور دودھ سے زیادہ طاقت ملے گا۔ گڑ ایک معجزاتی خوبیاں رکھتا ہے۔ گڑ ہمارے معدے کے لیے معجزاتی خوبیاں رکھتا ہے۔ گڑنہ صرف ہمارے جسم سے زہریلے مادوں کی صفائی کرتاہے بلکہ کھانا کھانے کے بعد گڑ کا ایک چھوٹا چوس لیاجائے تو کھایا پیا سب ہضم ہوجاتاہے۔ جب کہ تلوں میں دودھ سے زیادہ کیلشیم ، گو شت سے زیادہ پروٹین موجود ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ وٹامن بی، منرلنز اور فیٹی ایسڈ ز بھی وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے۔

کمزور نظر کو تیز کرنے ، حافظہ اور اعصاب کو مضبوط کرنے کے لیے یہ علاج اپنی مثال آپ ہے۔ اس کے علاوہ فالتو چربی ختم کرنے اور کولیسٹرول کرنے اور خون کی کمی کو پورا کرنے کے لیے گڑ اور تلوں کا استعمال ضرور کریں۔ کیونکہ یہ علاج کیلشیم اور پروٹین سے مالا مال ہوتاہے۔ جوڑوں اور کمر میں درد رہتا ہے۔ تو انشاءاللہ میرے اس علاج سے ہڈیوں کی تکلیف ٹھیک ہوجائے گی۔ سبزیوں میں گڑ اور تلوں کو اگر ایک خاص طریقے سے استعمال کیا جائے تو کمزور جسم مضبو ط اور تمام پوشیدہ کمزوریاں ختم ہوجاتی ہیں۔ حمل کے بعد خواتین کو گڑ اور تل کے لڈو بنا کر ضرور کھلائیں ۔

حمل کی تمام کمزوریاں ٹھیک ہوجائیں گی۔ آپ کو بتاتے ہیں گڑ اور تلوں کا خاص علاج۔ اس کو بنانے کے لیے ہمیں چاہیے ہوگا۔ایک پرانا دیسی گھی، اس کو پیس کر باریک کرلیں۔ یہ گڑ اتنا ہو کہ ایک کپ بن جائے ۔ کالے یا سفید تل جو بھی مل جائیں ۔ یہ ہم لیں گے دو کپ۔ ایک کپ کے قریب باریک کیا ہوا کھوپڑ الیں گے۔ بادا م دس سے پندرہ گریاں لیں گے۔ اور سونف لیں گے دو کھانے کے چمچ۔ اب ان تمام چیزوں کو بلینڈ ر میں ڈال کر باریک پیس لیں۔ سفوف کو ہوابند جا ر میں محفوظ کرلیں۔ رات کا کھانا کھانے کے ایک گھنٹا بعد اس سفوف کی دو چمچ نیم گرم دودھ کے ساتھ کھا لیں۔ یقین کریں آپ کو وہ فائدے اور طاقت ملے گی۔ کہ آپ یاد کرو گے۔ معدے ، مثانے، دماغ اور نظر کے تمام امراض ٹھیک ہوجائیں گے۔ ایسے افراد جن کا مزاج گرم ہے یا وہ پھر جو شوگر کے مریض ہیں ۔ وہ اس کا استعمال نہ کریں۔ سردیوں میں اس علاج کا استعمال آپ کو بڑی بڑی مہنگی بیماریوں سے بچا سکتا ہے۔ اس لیے موسم سرما آتے ہی اس علاج کو ضرور شروع کریں۔

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.