مارکیٹ میں موجود اس انمول پھل سے گندے دانت بھی موتی کی طرح چمکتے ہیں

ہمیں بچپن سے ہی ایک بات بار بار بتائی گئی کہ ہمیں دانت کب کب برش کرنے چاہئیں؟ یعنی رات کو سونے سے پہلے،

صبح اٹھنے کے بعد اور بہت زیادہ میٹھی چیزیں جیسے کہ مٹھائی اور چاکلیٹ کھانے کے فوری بعد دانت ضرور برش کرنے چاہئیں۔لیکن معلوم یہ ہواہے کہ ہمیں میٹھی چیزیں کھانے کے بعد دانت برش کرنے کے حوالے سے باتیں بتائی گئیں ، وہ ہرگز کوئی اچھا مشورہ نہیں تھا۔

اس بات سے تو کبھی بھی کوئی اختلاف نہیں کرسکتا کہ دانتوں میں صفائی رکھنے سے وہ نہ صرف صاف ستھرے رہتے ہیں بلکہ مضبوط بھی ہوتے ہیں ، لیکن مسئلہ وقت کا آیا ہے کہ دانت آخر صاف کس وقت کرنے چاہئیں ۔

کچھ بھی کھانے کے فوری بعد دانتوں کو برش کرنا ٹھیک نہیں اور خاص کر اس وقت جب آپ نے کچھ تیزابیت سے بھرپور غذا لی ہو۔ایسا کہنے کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ جب آپ سٹرس فروٹ جیسے لیموں ، کینوں اور گریپ فروٹ کھاتے ہیں یا پھر ٹماٹر اور انرجی و مصنوعی ڈرنکس پیتے ہیں تو یہ سب چیزیں آپ کے دانتوں میں موجود انیمل کی تہہ کو نرم کردیتی ہیں اور جب آپ فوری طور پر دانتوں پر برش کرتے ہیں

تو انیمل کی تہہ بتدریج ہٹتی چلی جاتی ہے اور یوں برش کا براہِ راست اثر دانتوں پر پڑتا ہے، جس کی وجہ سے وہ کمزور ہوجاتے ہیں۔اس لیے اب دانتوں کے ڈاکٹرز مشورہ یہی دیتے ہیں کہ کچھ بھی کھانے یا پینے کے کم از کم 30 منٹوں تک دانتوں کو صاف نہ کریں بلکہ صبح اور رات کو دانت کرنا ہی مفید ہے۔

مارکیٹ میں موجود گریپ فروٹ کو اگر نمک لگا کر اس سے پیلے دانت صاف کئے جائیں تو دانت بہت ہی جلد صاف ہوجائیں گے اور دودھ کی طرح سفید ہو جائیں گے ۔دانت شخصیت کی نمائندگی کرتے ہیں اور اگر یہ پیلے ہوں تو جہاں خود اعتمادی میں کمی کا باعث بنتے ہیں وہاں دُوسروں پر آپ کی شخصیت کا بُرا تاثر پیدا کرتے ہیں اور ان کے پیلے ہونے کا سب سے بڑا نقصان یہ ہے کہ بیماری پیدا کرنے والے جراثیم مُنہ میں اپنی افزائش کرتے ہیں

اور مُنہ کے راستے پیٹ میں جاکر صحت خراب کرتے ہیں انتوں کو موتیے جیسا سفید رکھنے کے چند آسان گھریلو ٹوٹکےمندرجہ ذیل ہیں جنھیں ااستعمال کر کے آپ بھی پُر کشش مسکراہٹ حاصل کر سکتے ہیں اور صاف سُتھرے دانتوں کیساتھ اچھی صحت قائم رکھ سکتے ہیں گھریلو ٹوتھ پیسٹ دانتوں کو سفید بنانے کے علاوہ مسوڑھوں سے خون آنے اور اور سوجن ختم کرنے کے لئے بھی بے حد مفید ہےچمچ

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.