رمضان میں رات کو بیوی سے قربت کرنے کے بعد ناپاکی کی حالت میں بغیر غسل کئے بغیر سحری کر سکتے ہیں ؟ جانیں

سوال :روزہ رکھنے والا جنابت بیوی سے قربت یا م نی کا خارج ہوجانا ہے کیا ایسی حالت میں اپنا روزہ شروک کرسکتا ہے ۔حدیث پاک میں ہے اُم المومنین حضرت عائشہ ؓ اور اُم سلمہ ؓ بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہﷺ جب کبھی جنابت کی حالت میں ہوتے اور آپﷺ پر فجر ظاہر ہوجاتی تو آپﷺ غصل کرتے اور روزہ رکھتے ۔

اسی طرح صحیح بخاری کی حدیث ہے اگر کوئی شخص رمضان میں رات کو اپنی بیوی سے قربت کرے یا ا ح تلام ہوجائے توپہلے سحری کرلےپھر غصل کرلے اور اگر کسی کو روزے کی حالت میں ا ح تلام ہوجائے جیسا کہ کوئی شخص روزے کی حالت میں سویا ہو اسے ا ح تلام ہوجائے تو اس کا روزہ نہیں ٹوٹتااس کو چاہیے کہ غسل کرے اپنے روزے کو پورا کرے اگر کوئی شخص روزہ رکھ کر اپنے آپ م نی کو خارج کرتا ہے یا قربت کرتا ہے تو گ ن ا ہ ہے اس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے اس کو چاہیے یہ ٹوٹا ہوا روزہ پھر سے رکھا اس کا کفارہ بھی ادا کرے ۔روزے کی حفاظت کرنا بہت ضروری ہے،

کیونکہ اگر ہم نے اس سلسلے میں سُستی و کوتاہی کا ثبوت دیا اور صحیح طریقے سے روزے کی حفاظت نہ کر سکے تو ہم اس کی فضیلتوں اور برکتوں سے محروم رہ سکتے ہیں۔ اس لیے لازم ہے کہ (روزے کے اجر و ثواب کو ختم کرنے والے اعمال مثلاً) جھوٹ، بہتان چغلی، غیبت اور لڑائی جھگڑے سے بچا جائے، خصوصاً زبان کی حفاظت کی جائے اور تقویٰ اختیار کیا جائے۔نبی ﷺ نے فرمایا: کتنے ہی روزے دار ایسے ہیں جنھیں پیاس کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہوتا اور کتنے ہی قیام (اللیل) کرنے والے ایسے ہیں جنھیں بیداری کے سوا کچھ نہیں ملتا۔

یعنی جوشخص بھی مذکورہ خرافات سے نہیں بچتا اس کا روزہ اسے کچھ فائدہ نہیں دیتا۔نیز نبی کریم ﷺ نے فرمایا: جو شخص جھوٹ بولنا اور اس پر عمل نہیں چھوڑتا تو اللہ کو اس کے بھوکے پیاسے رہنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔اللہ تعالیٰ ہم سب کو دین کی سمجھ عطاء فرمائے اس کے مطابق زندگی بسر کرنے کی توفیق عطاء فرمائے ۔

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.