رسول پاک ﷺ نے فرمایا کامیاب ہوگیا وہ شخص جس کو ؟

ہمارے پیارے نبی حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ نے فرمایا: کامیاب ہوگیا وہ شخص جس کو اسلا م کی ہدایت نصیب ہوئی اور ضرورت کے مطابق روزی ملی۔ نیک اور بلند مرتبہ لوگ اپنی بیویوں کی عزت کرتے ہیں اورپشت ذہنیت اور نیچ لوگ ان کی توہین کرتے ہیں۔ پوچھا گیا کہ جنت کتنی دور ہے ؟ آپﷺ نے فرمایا: جنت دو قدم پر ہے پہلا قدم نفس پر رکھ کر دو۔ دوسرا قدم جنت میں ہوگا۔ جس نے میرے بعد کسی مسلمان کا دل خوش کیا اور اس نے مجھے میری قب ر انور میں خوش کیا اور جس نے مجھے خوش کیا، اللہ تعالیٰ اسے قیامت کےدن خوشی عطافرمائے گا۔

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم ﷺ نے فرمایا اللہ رب العزت فرماتے ہیں جو ایک نیکی لائے گا اس کا دس گنا ثواب ہوگا اور میں اور بھی زیادہ اجر عطا کروں گا اور جو برائی لائے گا تو اس کا بدلہ اسی کے برابر ہوگا یا میں اُسے معاف کردوں گا۔ اور جو مجھ سے ایک بالشت قریب آئے گا میں ایک ہاتھ اس کے قریب آؤں گا اور جو مجھ سے ایک ہاتھ قریب آئے گا، میں چار ہاتھ اس کے قریب آؤں گا۔ جو میرے پاس چل کر آئے گا میں اس کے پاس دوڑ کر آؤں گا۔

جس نے پوری زمین کے برابر گن اہ کرکے مجھ سے ملاقات کی بشرطیکہ میرے ساتھ کسی کو شریک نہ کیا تو میں اس کی مغفرت کردوں گا۔حضرت سلیمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم ﷺ نے فرمایا بے شک اللہ تعالیٰ نے جس دن آسمانوں اور زمینوں کو پیدا فرمایا اسی دن سو رحمتیں بھی پیدا کیں ۔ہر رحمت آسمان اور زمین کے برابر ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس میں سے ایک رحمت زمین پر نازل کی، اسی رحمت کی وجہ سے ماں اپنی اولاد پر رحم کرتی ہے اور درندے اورپرندے ایک دوسرے پر رحم کرتے ہیں۔

جب قیامت کا دن ہوگا تو اللہ تعالیٰ اس رحمت کے ساتھ اپنی تمام رحمتوں کو مکمل فرمائیں گے۔حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم ﷺ نے فرمایا قیامت کے دن ایک مومن اپنے رب عزوجل کے قریب ہوگا حتی کہ اللہ تعالیٰ اس کو اپنی رحمت میں چھپالیں گے اورفرمائیں گے کیا تم اس گن اہ کو پہچانتے ہو؟

وہ کہے گا جی ہاں، میرے رب میں پہچانتا ہوں۔ اللہ تعالیٰ فرمائیں گے میں نے دنیا میں تمہارے گن اہوں کو چھپایا تھا اور میں آج تمہارے گن اہوں کو معاف کردیتا ہوں (پھر اسے نیکیوں والا اعمال نامہ دے دیا جائے گا) حضرت ام کلثوم بنت عقبہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو تین چیزوں میں جھ وٹ بولنے کی رخصت دیتے ہوئے سنا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ میں ایسے شخص کو جھ وٹا نہیں سمجھتا جو لوگوں کے درمیان صلح کرانے کے لئے کوئی بات کرتا ہے اس کا مقصد صرف اور صرف اصلاح ہوتا ہے۔ جو دوسرا وہ شخص جنگ کے موقع پر کوئی بات کرتا ہے۔ اور تیسرا وہ شخص جو اپنی بیوی سے کوئی بات کرتا ہے اور بیوی خاوند سے کوئی بات کرتی ہے۔

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.