آج کل کالی بلی سے تو ڈرتے ہیں لوگ مگر کالے کرتوتوں سے نہیں

کوئی انسان کسی کی جگہ نہیں لے سکتا ، بس جذبے ہوتے ہیں جو جگہ لے لیتے ہیں۔ جن لوگوں سے اورجن باتوں سے ہمارا کوئی تعلق واسطہ نہیں ہے ان کے معاملات پر نظر رکھنا ہمیں زیب نہیں دیتا ۔ کالی بلی سے ڈرتے ہیں لوگ، کالے کرتوتوں سے نہیں ڈرتے۔ اس دن تمہاری سب پریشانیاں ختم ہوجائیں گی جس دن تمہیں یہ یقین ہوجائے گا کہ ہر کام اللہ تعالیٰ کی مرضی سے ہوتاہے۔ ایک عام پانی اور آنکھ کے پانی صرف جذبوں کافرق ہوتا ہے اپنا بچہ روئے توکیسے سینےمیں درد ہوتا ہے لیکن کسی اور کا بچہ روئے تو سر میں درد ہوتا ہے فرق ہوتا ہے صرف “جذبوں کا “اور “احساس” کا۔ اپنی زندگی سے ہزار شکایات تھی مگر اس تصویر نے خاموش کردیا۔ برداشت کرنے کا ہنر ہر کسی کو نہیں آتا۔

بعض اوقات صرف ذرا سی تنقید بڑے بڑے لوگوں کی ساری اصلیت کھول دیتی ہے۔ دل کے اچھے ہونےسے پہلے آپ کو زبان کا اچھا ہونا ضروری ہے کیونکہ لوگوں کا پہلے آپ کی زبان سے واسطہ پڑتا ہے ، دل تک تو کچھ خاص لوگ ہی پہنچتے ہیں۔ آنسوں بہانے سے کوئی اپنا نہیں ہوتا جواپنے ہوتے ہیں وہ رونے کہاں دیتے ہیں۔ کتنی اہمیت ہوتی ہے سننےوالوں میں ، کتنا اختیار ہوتاہے بولنے والوں کا اور کتنی بے بسی ہوتی ہے سہنے والوں کی۔ معلوم سب کو ہے کہ زندگی بے حال ہے پھر بھی پوچھتے ہیں کیا حال ہے۔ آپ کتنے ٹوٹے ہوئے ہیں یہ کوئی بڑی بات نہیں آپ نے خود کو کتنا سنبھالا ہوا ہےیہ بڑی بات ہے۔ یہ جو لوگ ساتھ بیٹھ کے ہنستے ہیں وہ ہی تو سانپ کی طرح ڈستے ہیں ۔

منافق لوگوں سے وہ کتا بہتر ہے جو منہ پر بھونکتا ہے پیٹھ پیچھے نہیں ۔ اللہ سے ڈرنے والے نیت کے کھوٹے نہیں ہوتے ۔ اپنے بیٹیوں کو بھی جھکنا اور معافی مانگنا سکھا ئیے ، یہ صرف بیٹیوں کا وصف نہیں۔ اللہ والے کبھی “انا والے ” نہیں ہوتے ، او ر “اناوالے ” کبھی اللہ والے نہیں ہوتے ۔ زندگی میں بادشاہوں پیسوں سے نہیں بلکہ ماں باپ کے سائے سے ملتی ہے۔ کسی کو اگنور کرنے کی وجہ یہ نہیں ہوتی کہ آپ اسے ناپسند کرتے ہیں بلکہ ان سے بات کرنے کی وجہ سے پیدا ہونے والے فساد سے ڈرتے ہیں ۔

جب دل دکھتے ہیں تو زبانیں خود ہی بند ہوجاتی ہیں۔ زندگی سب کے لیے اتنی آسان نہیں ۔ جتنی ہماری سوچ ہے یا اللہ مدد کرو غریبو و کی یہ بھی توتیرے بند ے ہیں آمین ۔ثم آمین ۔کوئی ناراض ہو تو کتنی منتیں کرنی پڑتی ہیں اسے منانے کےلیے اور ایک اللہ پاک کی ذات ہے جو ایک آنسو سے عمر بھر کے گن اہ معاف کرکے مان جاتا ہے۔ رب کے عشق میں ایک مقام وہ بھی آتا ہے کہ دعا تو دور کی بات ہے انسان صرف سوچتا ہے اور رب نواز دیتا ہے۔ انسان تلخ نہیں ہوتے ، زندگی تلخ بنا دیتی ہے۔ دل سے اترے ہوئے لوگ سامنے کھڑے بھی ہوں ، تو بھی نظرنہیں آتے۔

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.