ایک مہینہ خالی پیٹ میتھی پانی پینے سے جو ہوا۔

اگر آپ کو کہاجائے کہ آج آپ پیٹرول گاڑی میں ڈیزل ڈلوا لو تو آپ کیا کہیں گے کہ پاگل ہے کیا میری گاڑی خراب ہوجائے گی اور گاڑی ٹھیک کرانے کے لئے بہت
سے پیسے بھی لگیں گے اور یہی سیدھی بات آپ کی باڈی کے ساتھ بھی ہے کیونکہ یہ بھی ایک قدرت کی دی ہوئی مشین ہی ہے اور اس میں بھی آپ غلط چیزیں استعمال کرو گے تو یہ بھی خراب ہو گی اور اس پر بھی آپ کو پیسے خرچ کرنے پڑیں یعنی آپ بیمار پڑ جاؤ گے اور پھر ٹھیک ہونے کے لئے ڈاکٹر کے پاس جاؤ گے دوائی لو گے جس سے آپ کے بہت سارے پیسے خرچ ہوں گے تو ایک دس لاکھ بیس لاکھ والی گاڑی کی توہم اتنی حفاظت کرتے ہیں اور اس بات کا پورا خیال بھی کرتے ہیں کہ اس میں ڈیزل ڈالنا ہے یا پیٹرول لیکن اپنے جسم کے اندر کیا ڈالنا ہے اور کیا نہیں ڈالنا کس چیز کی ضرورت ہے اور کس چیز کی ضرورت نہیں ہے کونسی چیز زیادہ فائدہ دے گی اور کونسی چیز نقصان دے گی اس چیز کی ہمیں کبھی بھی فکر نہیں رہتی بنا سوچے سمجھے ہمیں جو ملا کھا لیا بنا سوچے سمجھے ہم جنک فوڈ کھاتے ہیں کولڈ ڈرنکس پیتے ہیں سگریٹ پیتے ہیں اور پتہ نہیں کیا کیا یعنی بنا سوچے سمجھے ہم ایسی چیزیں کھانا شروع کردیتے ہیں جو ہمارے جسم کو نقصان دیتی ہیں اور آگے چل کر ہمارا بہت سارا پیسہ بھی خرچ ہوتا ہے ۔ سنبھل جائیے اور سوچ سمجھ کر ہی چیزیں کھائیے جب کوئی بیماری لگ جائے گی تب بھی پرہیز کرنا ہو گا تو بیماری لگنے سے پہلے کیوں نہیں کرتے جب شوگر ہوجائے گی تب بھی پرہیز کرو گے میٹھی چیزوں سے تو پہلے کیوں نہیں کرتے جب موٹاپا آجائے گا تب بھی تو پرہیز کرو گے زیادہ تلی ہوئی چیزیں اور جنک فوڈ ز سے تو پہلے کیوں نہیں کرتے تو آج سے ہی یہ ضرور دھیان رکھیں کہ آپ نے کیا کھانا ہے اور کیا نہیں کھانا ۔کیا آپ نے کھانا ہے اور کیاآپ نے نہیں کھانا؟اگر آپ بھی ایک صحت مند اور اچھی لائف جینا چاہتے ہیں اور مختلف بیماریوں سے محفوظ رہنا چاہتے ہیں تو ان چیزوں کا ضرور خیال رکھئے ۔ماہرین غذائیت کے مطابق میتھی دانے میں اور میتھی سبزی میں قدرتی طور پر اینٹی الرجی خصوصیات پائی جاتی ہیں، میتھی دانہ نزلہ، زکام، بے تحاشہ چھینکیں، ڈسٹ الرجی کے شکار لوگ اور سائنس سے متاثرہ افراد کے لیے انتہائی مفید دوا قرار دی جاتی ہے۔میتھی دانے سے بنی چائے:ڈسٹ الرجی سے بچاؤ کے لیے میتھی دانے کی چائے کا استعمال انتہائی مفید ہے، میتھی دانہ کی چائے بنانے کے لیے ایک چائے کے چمچ میتھی دانے کو آدھا گلاس پانی میں ابالیں، اب اس چائے کو چھان کر اس میں حسب ذائقہ شکر یا شہد ملا کر صبح نہار منہ یا پھر رات سونے سے قبل پندرہ سے بیس روز تک استعمال کریں۔اگر میتھی دانہ آدھے چمچ کے برابر پانی کے ساتھ پھانک لیا جائے تو اس عمل سے موسم سرما کی متعدد بیماریوں سے حفاظت ہوتی ہے۔سردی کی وجہ سے پیشاب کی تکلیف ہو تو میتھی دانے کو شہد کے ساتھ استعمال کرنے سے افاقہ ہو تا ہے۔موسم سرما میں عام ہونے والی الرجی کی قسم پولن الرجی میں میتھی دانے کی چائے نہات مفید ثابت ہوتی ہے، میتھی دانے کی چائے کھانسی، حلق کی سوجن اور درد میں بھی بہتر علاج ثابت ہوتی ہے۔موسم سرما میں میتھی دانے کی چائے پینے سے سانس کی تکلیف سے بھی نجات ملتی ہے اور معدے کی جلن کے لیے بھی یہ مفید ہے۔میتھی دانے کی چائے دائمی قبض کا بھی علاج ہے۔میتھی دانے کا استعمال موسمی بخار کا دورانیہ کم کر دیتا ہے۔امراض نزلہ، زکام اور بخار میں خالی پیٹ دن میں تین چار مرتبہ ایک کپ میتھی کا قہوہ پئیں۔میتھی کا قہوہ بنانے کے لیے خشک میتھی کے پتے یا میتھی دانے کا ایک بڑا چمچ ایک گلاس پانی میں اتنا ابالیں کہ پانی ایک کپ رہ جائے۔اس قہوے کو اب صبح شام استعمال کریں، ذائقہ پسند نہ آئے تو اس میں شہد اور لیموں کے چند قطرے بھی شامل کیے جا سکتے ہیں۔آدھا کپ میتھی دانہ رات کو بھگو دیں، صبح میتھی دانے سے پانی نتھار لیں، اب ایک برتن میں تیل ڈال کر اس میں میتھی دانہ شامل کر لیں اور ہلکا سا فرائی کر لیں۔اب اس میں ایک پاؤ چاول ڈال کر مناسب پانی اور نمک شامل کریں اور ڈھک کر پکنے رکھ دیں، جب پانی خشک ہونے لگے تو کھچڑی کو دم پر لگا دیں۔اگر کھچری پتلی رکھنا چاہیں تو دگنا پانی اور ٹوٹا چاول کا استعمال کریں۔کھچری تیار ہونے پر میٹھی دانے اور چاولوں کو گھوٹ لیں، پیاز اور پسے ہوئے لہسن کا بگھار لگائیں۔اس کھچری کو مزید لذیذ بنانے کے لیے لہسن، پودینے، ہری مرچیں پیس کر پانی میں چٹنی بھی بنا لیں۔اس کھچری میں اگر چاہیں تو اسی طرح کسی بھی دال کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔سردی کے موسم میں صبح ناشتے میں اس کھچری کو گرم مکھن یادیسی گھی کے ساتھ استعمال کیا جا سکتا ہے۔اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔آمین

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.