نہار منہ سورہ اخلاص پڑھنے کا سچا واقعہ !گھر میں اتنا پیسہ آئے گا کہ رشتے دار آگے پیچھے بھاگتے پھریں گے

اس دور میں ہر بندہ روزی کی وجہ سے بڑا پریشان رہتا ہے ۔ ایک بھائی نے پیغام بھیجا کہ میں چھ یاسات سال سے اپنا کاروبار کررہا ہوں جو کہ پرنٹنگ کا ہے ۔ کچھ سالوں سے میرے اوپر قرضا چڑھا ہوا ہے جو کہ کچھ میری کوتاہی تھی اور کچھ چیزوں میں نقصان ہوا کافی روحانی عاملوں سے مل چکا ہوں اور کافی عمل بھی کئے ہیں کاروبار بھی چل رہا ہے لیکن آمدن اتنی ہی ہوتی ہے جس سے میری گھر کی ضرورت ہی پوری ہوتی ہے لیکن قرض وہیں کے وہیں ہیں کم ہونے کانام ہی نہیں لے رہے کچھ وقت سے قرض دار کافی تنگ کررہے ہیں کوئی رہنمائی فرمادیجئے۔

ایک اور بھائی نے پیغام بھیجاہے کہ میرا ساراکاروبار ختم ہوگیا ہے اور میں قرض میں ڈوب گیا ہوں اور تقریبا ایک سال سے میں جو کام بھی کرنے کی کوشش کرتا ہوں وہ نوے فیصدہونے کے بعد ختم ہوجاتی ہے۔اس کی وجہ سے میں بہت پریشان ہوں کیا بندش بھی کوئی چیز ہے ؟میرے دوست کہتے ہیں کہ کسی نے بندش کر دی ہے مجھے سمجھ نہیں آتا کہ میں کیا کروں۔میری رہنمائی کیجئے اللہ پاک آپ کو اس کا اجر دے۔۔۔ان جیسے اور بھی بہت سارے پیغامات ہمیں موصول ہوتے رہتے ہیں جن کا یہی کہنا ہوتا ہے کہ ہمیں روزی رزق اور کاروبار کے بہت ہی زیادہ مسائل ہیں ۔ان تمام لوگوں سے ہماری گذارش ہے کہ سب سے پہلے اللہ پاک آپ کی پریشانی دور فرمائے بلاوجہ کسی پر شک کرنے کی ضرورت نہیں بندش کی کوئی حقیقت نہیں کام شروع کرنے سے پہلے استخار کرلیجئے اگر کام میں خیر سمجھ میں آئے تو اللہ کا نام لے کر شروع کر دیا کیجئے

پانچ وقت کی نماز کی پابندی کریں ساتھ ہی صبح فجر کی نماز کے وقت نہار منہ دس بار سورہ اخلاص کو پڑھ لیا کریں انشاءاللہ اس عمل کی وجہ سے چند ہی دنوں میں گھر میں اتنا پیسہ نازل ہوگا کہ ہر رشتہ دار اور دوست بھی اس عمل کا پوچھیں یہ بہت ہی آزمایا ہوا عمل ہے اس کے بہت ہی زیادہ معجزات دیکھے گئے ہیں ۔سورہ اخلاص کتنی چھوٹی سی سورت ہے اس کو پڑھنے۔کی فضیلت بہت ہی زیادہ ہے نہار منہ پڑھنے کے حیران کن واقعات ہیں اللہ پاک اس چھوٹی سی سورت میں کیسے زندگی تبدیل کر دیتے ہیں۔سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ جو اس سورت کو کثرت سے پڑھتا ہے اس کے جناز ہ میں ستر ہزار فرشتے شریک ہوتے ہیں مسند ابو یعلی میں ہے کہ سیدنا انس بن مالک ؓ فرماتے ہیں

ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ میدان تبوک میں تھے سورج ایسی روشنی نور اور شعاعوں کے ساتھ نکلا کہ ہم نے اس سے پہلے ایسا صاف شفاف اور روشن و منور نہیں دیکھا تھا نبی ﷺ کے پاس جبرائیلؑ تشریف لائے تو نبی ﷺ نے دریافت فرمایا کہ آج سورج کی اس تیز روشنی اور زیادہ نور اور چمکیلی شعاعوں کی کیا وجہ ہے تو جبرائیل ؑ نے فرمایا آج مدینہ میں معاویہ بن معاویہ لیثی ؓ کا انتقال ہوگیا ہے جن کے جنازے کی نماز کے لئے اللہ تعالیٰ نے ستر ہزار فرشتے آسمان سے بھیجے ہیں پوچھا ان کے کس عمل کے باعث فرمایا وہ سورہ اخلاص یعنی قل ھواللہ احد کو دن رات چلتے پھرتے اٹھتے بیٹھتے پڑھا کرتے تھے اگر آپ کا ارادہ ہو تو زمین سمیٹ لوں۔

اور آپ ان کے جنازے کی نماز ادا کرلیں آپ نے فرمایا بہت اچھا پس آپ نے ان کے جنازے کی نماز ادا کی اور ایک اور فضیلت بیان کرتے ہوئے رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں تین کام ہیں جو انہیں ایمان کے ساتھ لے کر وہ جنت کے تمام دروازوں میں سے جس سے چاہے جنت میں چلا جائے اور جس کسی حور جنت سے چاہے نکاح کر دیا جائے ۔1۔جو اپنے قاتل کومعاف کردے ۔پوشیدہ قرض ادا کر دے ۔ ہر فرض نماز کے بعد دس مرتبہ سورہ اخلاص کو پڑھ لے ۔سیدنا ابو بکر صدیق ؓ نے پوچھا یا رسول اللہ جو ان تینوں کاموں میں سے ایک کر لے آپ نے فرمایا پھر بھی یہی درجہ ہے نبی ﷺ ایک مرتبہ کہیں سے آرہے تھے آپ کے ساتھ سیدنا ابو ہریرہ ؓ تھے تو آپ نے ایک شخص کو اس سورہ اخلاص کی تلاوت کرتے ہوئے سن کر فرمایا واجب ہوگئی سیدنا ابو ہریرہ ؓ نے پوچھا کیا واجب ہوگئی۔

فرمایا جنت ۔ایک انصاری مسجد قبا کے اما م تھے ان کی عادت تھی کہ الحمد ختم کر کے پھر اس سورت کو پڑھتے پھر کوئی اور سورت پڑھتے ایک دن مقتدیوں نے کہا کہ آپ اس سورت کو پڑھتے ہیں پھر دوسری سورت ملاتے ہیں یا تو آپ صرف اسی کو پڑھیئے یا چھوڑ دیجئے دوسری سورت ہی پڑھا کیجئے انہوں نے جواب دیا میں تو جس طرح کرتا ہوں کرتا رہوں گا تم چاہوں تو مجھے امام رکھو کہو تو میں تمہاری امامت چھوڑ دیتا ہوں اب انہیں یہ بات بھاری پڑھی جانتے تھے کہ ان سب میں یہ زیادہ افضل ہیں ان کی موجودگی میں دوسرے کا نماز پڑھانا بھی انہیں گوارا نہ ہوسکا ایک دن جب کہ نبی کریم ﷺ ان کے پاس تشریف لائے تو ان لوگوں نے آپﷺ سے یہ واقعہ بیان کیا آپﷺ نے امام صاحب سے کہا تم کیوں اپنے ساتھیوں کی بات نہیں مانتے اور ہررکعت میں اس سورت کو کیوں پڑھتے ہوں وہ کہنے لگے یا رسول اللہ ﷺ مجھے اس سورت سے بڑی محبت ہے آپﷺ اس کی محبت نے تجھے جنت میں پہنچا دیا ۔اس کے علاوہ بھی سورہ اخلاص کے بہت زیادہ فضائل ہمیں حدیث نبوی ﷺ سے معلوم ہوتے ہیں ۔شکریہ

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.