دس بار اللہ پاک کا یہ نام پڑھ لیں غربت ہمیشہ کیلئے ختم کچن کبھی خالی نہ ہوگا

آج ہم آپ کو رز ق کی فراخی کا ایک ایسا وظیفہ بتائیں گے ۔ جتنی بھی مال دولت کے حوالے سے پریشانیاں ہیں ختم ہوجائیں گے ۔ یہ وظیفہ بہت ہی طاقتور ہے اور نہایت آسان ہے دن دس سیکنڈ کیلئے ہم نے اس وظیفہ کو کرنا ہے ۔ ہر انسان کیلئے نہایت آسان وظیفہ ہے ۔آج کا پہلا وظیفہ نہایت ہی آسان ہے اس کو توجہ کیساتھ سمجھ لینا ہے ۔ آپ نے اللہ تعالیٰ کا بہت ہی پیارا نام یا باسطُ کو صبح کی نماز سے پہلے صرف 10مرتبہ پڑھنا ہے اور اول وآخر آپ نے کم از کم پیارے نبیﷺ پرتین تین مرتبہ درود پاک بھی پڑھنا ہے ۔

درود پاک آپ کوئی سا بھی پڑ ھ سکتے ہیں۔ جو اللہ پاک کا نام بتایا ہے اپنے تلفظ کو ٹھیک کرکے اس وظیفہ کو کیجئے گا تمام برکات ملیں گی ۔ پھر ہاتھ پر پھونک کر اپنے چہرے پر پھیر دینا ہے۔ جو انسان بھی اس عمل کو جیسے بتایا گا ویسے کرے گا اسے مخلوق سے سوال کرنے کی کبھی ضرورت نہیں پڑے گی۔تنگدستی کا یہ وظیفہ دائمی علاج ہے ۔ اللہ پاک کی رحمت سے بااُمید ہوکر کرنا ہے ۔دوسرے عمل کی طرف بڑھیں گے ۔جو انسان بھی چاہتا ہے کہ اس کے گھر سے کبھی رزق ختم نہ ہو اسکے لیے بڑا ہی زبردست عمل ہے جسے گھر سے پرندوں ،جانوروں اور چیونٹیوں کو رزق ملتا رہے اس گھر سے رزق ختم نہیں ہوتا ۔ آپ کو تجربہ کرلیں پرندوں ،جانوروں اور کیڑوں مکوڑوں اور بلیوں کو کھانا دینا شروع کردیں ۔حالانکہ ہمارے ہاں اس کا اُلٹ ہی ہوتا ہے پرندے آکر بیٹھے رہتے ہیں بلیوں کو بھگا دیتے ہیں یہ چھوٹی چھوٹی چیزیں توجہ دینے کی ہیں ان کو دانا پانی وغیرہ ڈالنا شروع کردیں رب کے فضل وکرم سے آپ کے گھر کا کچن کبھی بھی بند نہیں ہوگا ۔اللہ کے سب ناموں کے اپنے اپنے فضائل اور برکات ہیں۔

لاشبہ اللہ جل جلالہ و عم نوالہ و اعظم شانہ کی عبادت و معرفت کا جذبہ اور حوصلہ انسانی فطرت اور طبیعت کا خاصہ اور ایک حصہ ہے، یہی وجہ ہے کہ اس دنیا کے انسان نے اپنے خالق وحقیقی مالک کے وجود کو دیکھا تونہیں، لیکن اس کے باوجود جب کبھی اس کی زندگی میں کوئی خوش گوار واقعہ پیش آتا ہے توعموماً جبینِ انسانی میں سجدۂ شکر مچلنے لگتا ہے اور جی چاہتا ہے کہ اس ان دیکھی غیبی ہستی کا شکر ادا کرے، ایسے ہی جب کوئی ناگوار حادثہ پیش آتا ہے تو انسانی ہاتھ اسی نادیدہ ذات کی طرف بے اختیار بڑھتے اور پھیلتے ہیں اور آنکھیں اپنے عجز کے اظہار میں اشکبار ہو جاتی ہیں،اسی کا نتیجہ ہے کہ دنیا کی تاریخ کا کوئی زمانہ اور کائنات کا کوئی خطہ خدا پرستی کے اس فطری جذبہ سے خالی نہیں رہا ہے، ہمیشہ سے دنیا والے اسی کو یاد کرتے اور پکارتے ہیں۔

اللہ جل شانہ کو ہر اس نام سے پکار سکتے ہیں جو اس کے شایانِ شان ہو، اللہ جل شانہ کی ذاتِ منبع الکمالات کو ملحدین و منکرین کے علاوہ (جن کی تعداد ہر زمانہ میں کالعدم رہی ہے) ہر قوم و مذہب کے لوگوں نے آج تک مختلف ناموں سے مانا اور پکارا ہے اور مانتے اورپکارتے رہیں گے، کوئی خدا کہہ کر پکارتا ہے تو کوئی گاڈ کہہ کر، کوئی اِشور کہہ رہا ہے تو کوئی پرمیشور،غرض جو جس نام سے بھی اللہ جل شانہ کو یاد کرتا ہے اگر تحقیق کے بعد ثابت ہو جائے کہ و ہ نام اللہ جل شانہ کی الوہیت و عظمت اور ذات و صفات کے خلاف نہیں تو فقہی نقطۂ نظر سے اس نام سے پکار نے میں کوئی مضائقہ نہیں،کیونکہ اللہ جل شانہ خود ارشاد فرماتے ہیں:آپ کہہ دیجیے کہ اللہ جل شانہ کہہ کر پکارو! یا رحمٰن کہہ کر، جس نام سے بھی پکارو پکار سکتے ہو ایک ہی بات ہے، اس کے بہت سے بہترین نام ہیں یا تمام بہترین نام اسی کے ہیں۔(بنی اسرائیل)

اس آیتِ کریمہ سے دو باتیں معلوم ہوئیں :(1)اللہ جل شانہ کو ہر اس نام سے پکار سکتے ہیں جو اس کے شایانِ شان ہو، خواہ کسی بھی زبان میں ہو، کیونکہ اس کی عظمت والا نام عربی زبان کے ساتھ ہی خاص نہیں اور نہ ہی صرف انسانوں کی زبانوں کے ساتھ خاص ہے، بلکہ مختلف مخلوقات کی زبانوں پر بھی تواسی کا نام ہے۔اگر گوشِ ہوش سے سنا جائے تو پتوں اور کلیوں کی سر سراہٹ،پھولوں کی مسکراہٹ، پرندوں اور چڑیوں کی چہچہاہٹ میں ’’اللہ، اللہ ‘‘کی آواز آتی ہے: وَاِنْ مِنْ شَیْءٍ اِلَّا یُسَبِّحُ بِحَمْدِہ (بنی سرائیل)اس آیت میں اسی کو فرمایا ہے، جس کامطلب یہ ہے کہ اور کوئی چیز ایسی نہیں ہے جو اس کی حمد کے ساتھ تسبیح نہ کر رہی ہو۔ معلوم ہوا ہر مخلوق اس کو پکارتی ہے اور پکار سکتی ہے۔

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.