جب بھی دعا مانگو اللہ کا ایک اسم ساتھ پڑ ھ لیا کرو

میں آپ کو دعا کی قبو لیت کا ایک راز بتا نے لگا ہوں۔کہ جب آپ دعا مانگو تو کیسے مانگو اللہ تعالیٰ کا ایک اسم ایک نام میں آپ کو بتانے لگا ہوں تین بار سات بار گیاراں بار۔ جتنی آپ کی توفیق ہے دعا میں دعا مانگتے ہوئے وہ اللہ کا نام لیجئے انشاء اللہ تعالیٰ حضور پاک ﷺ کی ایک حدیث کے مفہوم کے مطا بق کہ جب آپ کو لفظ پکارتے ہیں نا اللہ تعالیٰ کےآ گے تو ایک فرشتہ آواز دیتا ہے کہ مانگ اے بندے مانگ اس رب سے مانگ تیرا رب تیری طرف متوجہ ہو گیا۔ رسولِ خداﷺ نے اللہ تعالیٰ کا اسمِ مبار ک ہمیں بتایا ہے ارحم الراحمین نبی پاک ﷺ فرماتے ہیں کہ یہ اسمِ مبارک پر ایک فرشتہ مقرر کیا گیا ہے کہ جب بھی کوئی بندہ اس اسمِ مبارکہ کو دعا میں کہتا ہے یا ویسے کہتا ہے۔

تو وہ فرشتہ پکارتا ہے کہ مانگ تیرا رب تیری طرف متوجہ ہوگیا۔ تو جب بھی آپ دعا کر یں جب بھی کر یں دعا میں اس اسمِ مبارکہ کو پڑھتے جائیے۔ آپ کا کیا جا نا ہے آپ کی جھو لیاں بھر جانی ہیں جا نا کیا ہے ۔ آ نا ہی آ نا ہے۔ تو اس اسمِ مبارکہ کو اپنی دعاؤں میں پڑ ھنے کی عادت اپنا لیجئے انشاء اللہ اس کے پڑ ھنے سے آپ کی ادھوری دعا ئیں قبول ہوتی جائیں گی۔اور اس کا معجزہ اپنی جاگتی آ نکھوں سے دیکھیں۔ عمل اور ضروری ہدایات: یہ وظیفہ آ پ نے نمازِ فجر کے بعد کر نا ہے او ر سورۃ الفاتحہ کو سات مرتبہ پڑ ھنا ہے۔ اور اللہ کے اسمِ اعظم “یا حسیب ، یا جلیل یا کریم” کو اکتا لیس مرتبہ پڑ ھنا ہے۔ تین مرتبہ درودِ پاک پڑ ھنا ہے اور آخر میں اللہ پاک سے دعا مانگنی ہے اس عمل کو ستائیس روز تک کر نا ہے۔ ان شاء اللہ وظیفہ مکمل ہوتے ہی آپ کو آپ کی حاجت مکمل ہونے کا اشارہ مل جائے گا۔ اللہ آپ کو اتنا رزق و دولت عطا کرے گا کہ آپ کا گھر گودام کا منظر پیش کر نے لگے گا۔

۔ اللہ آپ کو دنیا جہاں کی نعمتوں سے سر فراز کر دے گا۔ وظیفہ کر نے سے پہلے پہلے کچھ نہ کچھ صدقہ و خیرات کر لیا کریں۔یہ دنیا دارالسباب ہے اور انسان کے اللہ تعالیٰ کے اسباب کا محتاج بنا یا گیا ہے۔ انسانی زندگی کو اللہ تعالیٰ نےاسباب کے ساتھ جوڑا ہے اور اگر اسباب ختم ہو جائیں تو انسان کی زندگی ختم ہو جائے۔ جہاں انسان مادی اسباب کا محتاج ہے وہیں پر انسان کے لیے اللہ تعالیٰ نے مختلف رشتے بنائے ہیں۔ جن کے بیچ انسان اپنی ساری زندگی گزارتا ہے۔ ایک بچے کے لیے اس کے والدین ہی سب کچھ ہوتے ہیں اور وہ ہر خواہش کی تکمیل کے لیے وہ اپنے والدین پر بھروسہ رکھتا ہے کہ اس کے والدین اس کی ہر خواہش پوری کر یں گے۔

اور یہی حال بڑوں کا بھی ہے کہ جب بھی کوئی کام ہوتا ہے تو نظر اسباب پر جاتی ہے لیکن جب انسان کی آ س ہر طرف سے ٹوٹتی ہے اور انسان کو کچھ بھی نظر نہیں آتا تو انسان کو صرف اللہ کی ذات نظر آ تی ہے اور پھر انسان کے پاس ایک ہی ذریعہ باقی رہ جاتا ہے اور وہ ذریعہ ہے دعا۔ دعا اللہ کی جانب سے اپنے بندوں کے لیے ایک ایسا عجیب تحفہ ہے جس کا ثانی کچھ بھی نہیں ہو سکتا۔ دعا اللہ تعالیٰ سے ما نگنے کا ذریعہ ہے اور دعا ایک ایسی مبارک چیز ہے جس کے لیے اللہ نے کوئی خاص وقت نہیں رکھا۔ انسان جب بھی چاہے۔ اللہ کی بارگاہ میں ہاتھ اٹھائے اور جو بھی ما نگنا چاہے۔ ما نگ لے۔ دعا کی قبولیت کے لیے مختلف روایات موجود ہیں لیکن آج ہم آپ کو ایک ایسا لفظ بتانے والے ہیں

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.